موسیقی صرف روح کی غذا ہی نہیں بلکہ ملکوں کےدرمیان خارجہ پالیسی میں تلخیان مٹانے کے لیےبھی مدد گار ہے،لاس اینجلس کے گلوکارنوجوانوں اور بچوں کا ایک گروپ اپنی موسیقی اورسروں کی مٹھاس لے کر کچھ ایسی ہی کوشش کے لیے کیوبا کے دارالحکومت ہوانا پہنچا ہےامریکی گلوکارمختلف شہروں میں میوزک کنسرٹس کرکے دونوں ملکوں کے درمیان تین دہائیوں کی عداوت کا اثر زائل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، امریکی نوجوانوں کا یہ گروپ اکیس جون تک کیوبا میں گلوکاری اور سروں کا جادو چگائے گا،،امریکا اور کیوبا کےدرمیان گذشتہ برس 17دسمبرکوسرد جنگ کی کشیدگی کے بعد تعلقات کو نئے سرے سے بحال کیا گیا تھا