لاہور (نامہ نگار+ خصوصی رپورٹر) صوبائی دارالحکومت کے نواحی علاقہ مناواں میں غریب کے کچے مکان کی چھت گرنے سے دو کمسن بچیاں جاں بحق‘ ماں اور دو بچیاں زخمی ہو گئیں، مرنے والوں میں پانچ سالہ مریم اور سات سالہ جویریہ شامل ہیں ، مکان کی چھت ایک ہفتہ پہلے بنائی گئی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ مناواں کے گاﺅں جنڈیالہ میں محمد حنیف جو جوتا ساز کمپنی میں ملازم ہے نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک ہفتے قبل مٹی سے مکان تعمیر کیا اور گارڈر اور لکڑی کے بالوں کی چھت بنائی مگر گزشتہ روز ہونے والی بارش غضب ناک ثابت ہوئی۔ محمد حنیف کی بیوی زرینہ اور پانچ بیٹیاں کمرے میں سو رہی تھیں کہ رات گئے مکان کی چھت گر گئی۔ ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور ملبے سے دو کمسن بچیوں پانچ سالہ مریم اور سات سالہ جویریہ کی نعشیں نکال لیں جبکہ زرینہ اسکی 20سالہ بیٹی عائشہ اور نواسی منیبہ شدید زخمی ہو گئیں جنہیں فوری طور پر سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں زرینہ اور اسکی نواسی کی حالت نازک ہے۔ افسوسناک واقعہ پیش آتے ہی علاقے میں کہرام مچ گیا اور اہلخانہ بچیوں کی نعشوں سے لپٹ کر روتے رہے۔ اہل علاقہ نے بتایا کہ پانچ بیٹیوں اور دو بیٹوں کے غریب باپ حنیف کو بیوی اور زخمی بیٹیوں کے علاج معالجے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل ہے کہ زخمیوں کا مفت علاج کرایا جائے اور انکی مالی امداد بھی کی جائے۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے مناواں میں چھت گرنے کے باعث 2بچیوں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔
مکان/ چھت