لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو پیپکو سکینڈل میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے انکوائری نہیں روکی جا سکتی۔ جسٹس محمود مقبول باجوہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے راجہ پرویز اشرف کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی طرف سے افتخار شاہد ایڈووکیٹ، جواد اشرف ایڈووکیٹ سمیت پیپلز پارٹی کے متعدد وکلاءپیش ہوئے، وکلاءنے موقف اختیار کیا کہ نیب نے پیپکو اور گیپکو میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے سکینڈل میں انہیں طلبی کے نوٹسز بھجوائے ہیں، درخواست گزار نے الزامات کی نوعیت جاننے کیلئے نیب سے رجوع کیا لیکن نیب نے انہیں طلبی کی کوئی تحریری وجہ نہیں بتائی، راجہ پرویز اشرف نے بطور وزیر پانی و بجلی بھرتیوں میں کوئی عمل دخل نہیں کیا لیکن پھر بھی انہیں کرپشن سکینڈل میں ملوث کیا جا رہا ہے، نیب مسلم لیگ ن کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے اور اس کے کہنے پر ہی پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، عدالت نے ڈی جی نیب پنجاب سے چھ ہفتوں میں جواب طلب کر لیا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نیب کو پیپکو سکینڈل کی انکوائری سے نہیں روکا جا سکتا تاہم نیب سابق وزیر اعظم کیخلاف کوئی غیرقانونی اقدام نہ کرے۔
ہائیکورٹ / پرویز اشرف