واشنگٹن (این این آئی) امریکہ نے پاکستان اور افغانستان کے سرحدی مقام طورخم پر کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دونوں ممالک سے رابطے میں ہے اور وہ نہیں چاہتا کہ صورت حال مزید خراب ہو،ہم یقیناً جھڑپیں نہیں چاہتے، ہم تشدد نہیں دیکھنا چاہتے، ہم صورت حال کو مزید خراب ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان اورافغانستان کے لیے امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے ہمارے ان جذبات کو آگے پہنچایا ہے، امریکہ کو ایم کیو ایم رہنماﺅں کی دورانِ حراست ہونے والی ان ہلاکتوں کی رپورٹس پر تشویش ہے ،امریکہ پاکستانی فوج کے کسی بھی یونٹ کو امداد فراہم نہیں کر رہا جو اس قسم کے اقدامات میں ملوث ہو۔ میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ روز یہ بات امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہی۔بریفنگ کے دوران ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکہ کے نمائندے خصوصی رچرڈ اولسن نے پاکستان کے دورے کے موقع پر حکام سے طور خم باڈر کے معاملے کو اٹھایا تھا۔ اس کے جواب میں جان کربی کا کہنا تھا کہ وہ ان ملاقاتوں کی تفصیلات سے تو آگاہ نہیں تاہم امریکی حکام نے افغانستان اور پاکستانی قیادت سے خطے سے متعلق مختلف امور پر بات کی تھی۔انھوں نے کہا کہ امریکہ اس صورت حال کا قریبی مشاہدہ کر رہا ہے اور دنوں ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے اور اس مسئلے کو پر امن انداز میں حل کرنے پر زور دیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم یقیناً جھڑپیں نہیں چاہتے، ہم تشدد نہیں دیکھنا چاہتے۔ رچرڈ اولسن نے بھی ایسے ہی جذبات کا اظہار کیا۔ بریفنگ کے دوران کراچی میں مبینہ طور پر فوج اور رینجرز کی تحویل میں سیاسی جماعت ایم کیو ایم کے چند دیگر اراکین کی ماورائے عدالت قتل کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔