اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+ نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) پاکستان کو دوبارہ ایشیا کی اُبھرتی ہوئی مارکیٹوں میں شامل کر لیا گیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایم ایس سی آئی کی طرف سے پاکستان کو Emerging Market ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں شامل ہونے پر وزیراعظم‘ پاکستان کی پارلیمنٹ اور قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کامیابی پاکستان کی معیشت میں معاشی اصلاحات اور اچھی حکمرانی کی وجہ سے حاصل ہوئی۔ آن لائن کے مطابق عالمی مالیاتی خدمات فراہم کرنے والے ادارے مارگن سٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل نے پاکستان کو ابھرتی ہوئی معیشت قرار دیدیا ہے۔ مارگن نے پاکستان کو ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس میں شامل کرنے کی منظوری دیدی۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج کی باقاعدہ شمولیت آئندہ سال جون میں ہو گی۔ ایم ایس سی آئی کی جانب سے پاکستان سٹاک ایکسچینج کو ایمرجنگ مارکیٹ میں شامل کئے جانے کا اعلان کیا گیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے پاکستان کو ایمرجنگ مارکیٹ کا سٹیٹس ملنے پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایمرجنگ مارکیٹ کا درجہ ٹھوس پالیسیوں کا عکاس ہے۔ پاکستان کو ابھرتی معیشت کا درجہ حاصل ہونا انتھک محنت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کو آٹھ سال بعد کھویا ہوا مقام واپس دلادیا ہے۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ یہ بڑی خوشخبری کی بات ہے دنیا کے 22 ممالک پاکستان کی معیشت کو مستحکم تسلیم کرچکے ہیں اس پر قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اس سے گروتھ ریٹ میں اضافہ ہوگا قوم درمیانی مدت کا معاشی ترقیاتی ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو دوبارہ ابھرتی ہوئی منڈیوں میں شامل ہونے پر وزیراعظم دونوں ایوانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اس فیصلے سے پاکستان کی سرمایہ کاری پرمثبت اثرات مرتب ہونگے تین برس میں معاشی میدان میں یہ بڑی کامیابی ہے۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایمرجنگ مارکیٹ انڈکس میں شامل ہونے سے میڈیم ٹرم مائیکرو اکنامک فریم ورک کے اہداف بھی حاصل کر لیں گے‘ تین سال کی محنت سے ہم نے یہ کھویا ہوا مقام واپس لیا ہے‘ اس سے ہماری بیرونی سرمایہ کاری پر مثبت اثر پڑے گا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اب پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں رہی اور ٹیکس میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کھویا ہوا مقام حاصل کرنے پر پاکستان کا نام سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔ میثاق جمہوریت کی طرز پر اقتصادی شعبے میں معاشی میثاق بھی ضروری ہے۔
ابھرتی معیشت
کراچی (مارکیٹ رپورٹر) مورگن سٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل (ایم ایس سی آئی) کی جانب سے پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایمرجنگ مارکیٹ میں شامل کرنے کے اعلان سے پی ایس ایکس میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور زبردست تیزی کا رجحان رہا، کے ایس ای 100 انڈیکس 37600، 37700، 37800، 37900، 38000، 38100، 38200، 38300، 38400 اور 38500 پوائنٹس کی 10 بالائی نفسیاتی حدیں عبور کرتے ہوئے 1042.13 پوائنٹس کے اضافے سے تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 38559.88 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس میں 2056.14 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح بینکس ٹریڈ ایبل (بی اے ٹی آئی) انڈیکس 589.66 پوائنٹس کے اضافے سے 15712.23 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ آئل اینڈ گیس ٹریڈ ایبل (او جی ٹی آئی) انڈیکس 378.59 پوائنٹس کی تیزی سے 15900.05 پوائنٹس پر بند ہوا۔ آل شیئر اسلامک انڈیکس 315.30 پوائنٹس کے اضافے سے 17987.39 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں مجموعی طور پر 348 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 204 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی، 120 کمپنیوں بھاﺅ میں مندی اور 24 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ سب سے زیادہ تیزی رفحان میز پروڈکٹس کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 280 روپے کے اضافے سے 8950 روپے پر بند ہوئی۔ اسی طرح پاک ٹوبیکو کے حصص کی سودے بھی 44.90 روپے کی تیزی سے 1034.90 روپے پر بند ہوئے۔ سب سے زیادہ مندی پیلپس مورس پاکستان اور سانوفیل ایونٹس کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی۔ پیلپس مورس پاکستان کے حصص کی قیمت 58.44 روپے کی مندی سے 1498.98 روپے اور سانوفیل ایونٹس کے حصص کی قیمت بھی 19.84 روپے کی کمی سے 548.05 روپے رہ گئی۔ سب سے زیادہ کاروبار کے الیکٹرک لمیٹڈ کے حصص میں ہوا جو 4 کروڑ 46 لاکھ 19 ہزار 500 شیئرز رہا جس کی قیمت 8.35 روپے سے شروع ہو کر 8.23 روپے پر بند ہوئی جبکہ پاک انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کے 1 کروڑ 47 لاکھ 77 ہزار 500 حصص کے سودے 33.40 روپے سے شروع ہو کر 33.39 روپے بند ہوئے۔ مجموعی طور پر 24 کروڑ 36 لاکھ 91 ہزار 200 حصص کا کاروبار ہوا جس کا تجارتی حجم 19 ارب 1 کروڑ 96 لاکھ 59 ہزار 458 روپے رہا۔ مارکیٹ کیپیٹل 75 کھرب 2 ارب 88 کروڑ 22 لاکھ 83 ہزار 462 روپے سے بڑھ کر 76 کھرب 62 ارب 82 کروڑ 4 لاکھ 67 ہزار 784 روپے ہو گیا۔
مارکیٹ میں تیزی