حکومت سعودی‘ قطر بحران میں غیرجانبدار رہے‘ ارکان قومی سلامتی کمیٹی‘ متنازعہ مواد پر فیس بک‘ ٹوئیٹر بند نہیں کئے جا سکتے : ایاز صادق

اسلام آباد (آئی این پی+ صباح نیوز) پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی نے خلیج تعاون کونسل سے متفقہ طور پر سعودی عرب قطر تنازعہ حل کروانے کا مطالبہ کر دیا‘ کمیٹی نے پاکستان کے غیر جانبدارانہ کردار ادا کرنے، تنازعہ پر متوازن سوچ اختیارکرنے اور عالم اسلام کے اتحاد و اتفاق کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ یمن کی طرح قطر کے معاملے پر پارلیمنٹ سے متفقہ قرارداد کی منظوری پر غور شروع کر دیا گیا‘ کمیٹی نے سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں سے متعلق پیغامات کی روک تھام کیلئے سفارشات مرتب کرنے کا اعلان بھی کیا۔ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا۔ سعودی قطر تنازعہ‘ کلبھوشن یادیو کی سزا کے خلاف عالمی عدالت میں زیر سماعت مقدمہ اور سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیموں کی جانب سے مواد جاری ہونے سے متعلق اہم نوعیت کے معاملات پر غور کیا گیا۔ مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ‘ مشیر خارجہ سرتاج عزیز‘ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے متذکرہ ایشوز پر بریفنگ دی۔ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کو آگاہ کیا گیا کہ ابھی سعودی عرب قطر میں ثالثی کا مرحلہ نہیں آیا۔ پاکستان کی اعلیٰ سیاسی وعسکری قیادت نے اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی قیادت کو اس تنازعہ کو خلیج تعاون کونسل کے ذریعے حل کرنے کی تجویز دی ہے۔ سپیکر نے کہا کہ تمام ارکان نے رائے دی کہ پاکستان کو سعودی قطر تنازعہ میں غیر جانبدار کردار کو برقرار رکھنا چاہئے۔ یہ انتہائی اہم معاملہ ہے اس لئے احتیاط سے بات کرنے کی ضرورت ہے۔ دنیا کے باہمی تنازعات کے حوالے سے پاکستان کے غیر جانبدارانہ کردار کا تسلسل ضروری ہے۔ کلبھوشن یادیو سے متعلق زیر سماعت مقدمہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال سے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی قطر تنازعہ میں ارکان کے اتفاق رائے سے نہ صرف غیر جانبدار رہنے کا مطالبہ کیا ہے بلکہ یہ بھی متفقہ طور پر رائے دی ہے کہ کسی قسم کے فوجی دستے بھی نہ بھجوائے جائیں۔ صباح نیوز کے مطابق حکومت کی طرف سے پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی میں باقاعدہ اعلان کر دیا گیا کہ ضرورت پڑنے پر پاکستان سعودی‘ قطر تنازعہ کے حل کے لئے مصالحت کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے جب کہ کمیٹی نے بھی متفقہ طور پر خلیج تعاون کونسل سے سعودی‘ قطر تنازعہ حل کروانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ کمیٹی نے سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں سے متعلق پیغامات کی روک تھام کے لئے سفارشات مرتب کرنے کا اعلان بھی کیا ہے تاہم سپیکر ایاز صادق کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ متنازعہ مواد پر فیس بک‘ ٹوئٹر سمیت سوشل میڈیا ویب سائٹس کو بند نہیں کیا جا سکتا۔ سپیکر نے کہا کہ سوشل میڈیا کی اپنی پالیسی ہے جس پر اثرانداز نہیں ہو سکتے‘ کسی متنازعہ مواد کی موجودگی کے معاملے پر فیس بک ٹویٹر کی سائٹس بند نہیں کی جا سکتیں۔

قومی سلامتی کمیٹی

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...