داعش کے افغانستان میں بڑھتے اثر پر تشویش‘ مسئلہ کشمیر پر ثالثی : پیوٹن کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہیں : پاکستان

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاکستان نے ایک بار پھر اس م¶قف کا اعادہ کیا ہے کہ افغانوں کی قیادت میں سیاسی مفاہمت، اس جنگ زدہ ملک میں پائیدار امن کے قیام کا واحد ذریعہ ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے پریس بریفنگ کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، روس کے صدرپیوٹن کی طرف سے مسلہ کشمیر کے حل کے لئے ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم کرتا ہے۔ روس سلامتی کونسل کا مستقل رکن ہے جبکہ مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ایک طویل مدت سے موجود ہے، اس لحاظ سے روس کی پیشکش اہم ہے ویسے بھی عالمی سطح پر احساس پیدا ہو رہا ہے کہ بھارت کی طرف سے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزیوں اور مقبوضہ کشمیر میں اس کے مظالم نے خطہ کا امن خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے داخلی عوامل وہاں سلامتی کی بدترین صورتحال کے پیچھے کارفرما ہیں۔ پاکستان سنجیدگی سے افغانستان میں قیام امن کا خواہشمند ہے۔ آستانہ میں وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کی ملاقات تعمیری تھی۔ ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں داعش کا بڑھتے ہوئے اثر خطے کے لئے بہت تشویش کا باعث ہے جس پر پاکستان ہی نہیں دیگر ہمسایہ ممالک کو بھی پریشانی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں فوج میں اضافہ امریکی ایشو ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ وہاں امن آئے اور خوشحالی آئے۔ وزیراعظم کے سعودی عرب کے دورے میں والہانہ استقبال کیا گیا۔ وہاں خلیج کے بحران کے حوالے سے بات چیت کی گئی،پاکستان نے سعودی عرب کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان حرمین شریف کی حفاظت کرے گا۔ انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی کا سیمی فائنل جیتنے پر مبارکباد دیتے ہوئے فائنل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ بھارتی قابض افواج مقبوضہ کشمیر میں ماہ رمضان کی پاکیزگی کی حرمت کا مکمل عدم احترام کر رہی ہے اور بچوں سمیت 25افراد کو شہید جبکہ دو سو سے زائد کو چھرہ گنوں کے استعمال سے زخمی کرچکی ہے۔ جامعہ مسجد کی تالا بندی کرتے ہوئے مسلمانوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکا گیا۔ بھارتی تشدد کا شکار کشمیری بچے ہیں۔ قابض افواج نے پاکستان کی فتح کا جشن منانے والے کشمیریوں کو سزا دینے کے لئے ان کی دکانیں توڑ کر سامان لوٹ لیا۔ بھارتی قابض افواج کی طرف سے دہشت پھیلا نے کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کئے جاسکے۔ پاکستان کی حکومت اور عوام کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد جاری رکھے گی۔ ترجمان نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی اور ایک اہم سنگ میل ہے۔دفترخارجہ نے کہا کہ جوڑ میلے میں شرکت کے لیے پاکستان نے 96سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کئے لیکن صرف چند کے علاوہ دیگر کو اٹاری پرروک دیا گیا،جس کی وجہ سے سکھ یاتری جوڑ میلے میں شرکت کے لئے لاہور نہ آسکے، مسافروں کی قلیل تعداد کا بہانہ بنا کربھارت نے خصوصی ٹرین نہیں چلائی جبکہ بھارت نے پاکستان کی بھیجی خصوصی ٹرین کو بھی سکھ یاتریوں کو لانے نہ دیا، بھارت کی اس حرکت سے ہمیں مایوسی ہوئی۔نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان کی پوزیشن ڈرون حملوں کے حوالے سے واضح ہے۔ چینی شہریوں کے اغوا کے معاملہ کو حکومت سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے جب کہ چینی مغوی شہریوں کا سی پیک سے کوئی تعلق نہیں تھا۔علاوہ ازیں ترجمان دفترخارجہ بلقیس زکریا نے حیدر آباد فنڈ کیس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ حیدرآباد فنڈ کیس میں بھارت کی درخواست گزشتہ سال مسترد ہو چکی۔ بھارت نے 1948ءمیں پاکستان کے مطالبے کو رد کر دیا تھا۔ بھارت کو ریاست حیدرآباد کی دولت پاکستان ہائی کمشن برطانیہ کے اکاﺅنٹ میں منتقل کرنا تھی۔ پاکستان کے مطالبے پر برطانوی جج کا فیصلہ آچکا۔ فیصلے میں پاکستانی مطالبہ تسلیم کیا گیا اور فنڈز کا معاملہ مقدمے کے اختتام تک محفوظ کیا گیا۔

پاکستان

ای پیپر دی نیشن