لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جامع مسجد منصورہ میں جمعة الوداع کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کو بچانے کے لیے اس کی روح کے مطابق عملدرآمد ضروری ہے۔ ملک میں آئین کی بالادستی کے لیے قوم کو متحد ہو کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ لاکھوں جانوں کی قربانی دے کر اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے ملک میں کفر کا نظام چل رہا ہے۔ عدالتوں میں قرآن کا نظام ہے نہ معیشت اور سیاست اسلامی ہے۔ تعلیم میں ابھی تک لارڈ میکالے کا نظام چل رہا ہے۔ سود کی وجہ سے پورا معاشی نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہرے اس نظام کو مسلط رکھنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں جبکہ ابلیسی قوتیں پوری طرح ان کی سرپرستی کر رہی ہیں۔ رمضان المبارک ہمیں اس باطل نظام کےخلاف ڈٹ جانے اور اللہ کے نظام کے غلبہ کی دعوت دیتا ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل آئین میں موجود اسلامی دفعات کی حفاظت کرے گی اور ملک میں آئین کی سربلندی اور حقیقی معنوں میں اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہاکہ سیکولر اور لبرل لابی آئین سے اسلامی دفعات کو نکال کر اسے خالص سیکولر آئین بنانے کی سازش کررہی ہے، سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 2018 ءکا انتخابی معرکہ پاکستان کے اسلامی تشخص کی حفاظت کا معرکہ ہے ۔ عوام اس معرکے کوحق و باطل کا معرکہ سمجھ کر گھروں سے نکلیں اور متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں کو کامیاب کروائیں۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل ملک میں نظام مصطفی کے نفاذ کی جدوجہد کررہی ہے۔ عوام اس جہاد میں اپنے ووٹوں کی قوت سے شریک ہوں۔ حق کے غلبہ کے لیے پاکستان کے عوام کو متحدہ مجلس عمل کا ساتھ دینا ہوگا۔
سراج الحق
;غلبہ حق کیلئے عوام کو ایم ایم اے کا ساتھ دینا ہو گا: سراج الحق
Jun 16, 2018