لندن ( آن لائن )برطانوی شہزادے ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن کی 6 سال قبل 2012 میں کھینچی گئی نیم عریاں تصاویر کا معاملہ ایک بار پھر فرانسیسی عدالت میں جا پہنچا ہے۔خیال رہے کہ 2012 میں فرانسیسی ہفت روزہ میگزین ’کلوزر‘ نے کیٹ مڈلٹن کی ان کے شوہر شہزادے ولیم کے ساتھ نیم عریاں تصاویر شائع کی تھیں۔قریبا ایک درجن تصاویر میں کیٹ مڈلٹن کو بکنی میں سن باتھ لیتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔یہ مقدمہ قریبا 5 سال تک عدالت میں چلتا رہا۔ستمبر 2017 میں عدالت نے فرانسیسی میگزین اور ان کے فوٹوگرافرز کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے ان پر جرمانہ عائد کیا تھا۔عدالتی احکامات کے بعد فرانسیسی میگزین اور فوٹوگرافرز نے شاہی جوڑے کو جرمانے کی مد تقریباََ ایک لاکھ یوروز (ایک کروڑ چالیس لاکھ) کی رقم بھی ادا کی تھی۔تاہم اب یہ معاملہ ایک بار پھر فرانسیسی عدالت میں جا پہنچا ہے۔ ’کلوزر‘ میگزین کے 2 سینیئر ایڈیٹرز نے ستمبر 2017 میں اپنے خلاف دیے گئے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی۔رپورٹ کے مطابق میگزین کی ٹیم عدالت کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کرے گی کہ نیم عریاں ہونا یا مختصر لباس پہننا شاہی خاندان کا رواج ہے اور اسی لباس میں ان کی خواتین خود کو غیر محفوظ نہیں سمجھتیں۔
برطانوی شہزادے ولیم اور انکی بیوی کیٹ مڈلٹن کی نیم عریاں تصاویر کا معاملہ ایک بار پھر فرانس کی عدالت میں جاپہنچا
Jun 16, 2018