جام پور (نیوز رپورٹر )سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی وامیدوار قومی اسمبلی حلقہ این اے 193وصوبائی حلقہ پی پی 293سردار شر علی خان گورچانی نے کہاہے کہ ایک دوسرے کو گالیاں دینے اور عوام دشمن قرار دینے والے تمام میرے خلاف ظاہراًاکٹھے تو ہو گئے ہیں لیکن اندر سے منافقت نکال سکے ہیں اور نہ ہی کینہ وبغض سے پاک ہو سکے ہیں ٗ کل تک جعفر لغاری نے نصراللہ دریشک کیخلاف درجنوں صفحات کا کتابچہ شائع کیا تھاجس میں الزام عائد کیا تھا کہ نصراللہ دریشک نے سینکڑوں لوگوں کیخلاف ناجائز ہزاروں مقدمات قائم کئے ٗ جواب میں نصراللہ دریشک نے جعفر لغاری کو قاتل قرار دے کر اس کیخلاف قتل کا نامزد مقدمہ بھی درج کرایا تھا لیکن آج یہ دونوں 75/75 سالہ بابے میرے کیخلاف ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوگئے ہیں لیکن انشا ء اللہ ہار ان بابوں کا مقدر ہوگی ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار کوٹلہ مغلاں میں ممتاز سیاسی سماجی شخصیت میاں محمد اختر خان (مرحوم )کے پسماندگان سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سردار شیر علی خان گورچانی نے کہاکہ جعفر خان لغاری نے میرے قیمتی دس سال ضائع کرکے علاقہ واور عوام کا بہت بڑا ستحصال کیا ہے ٗ میں جو نوکریاں لے آتاتھا یا ترقیاتی منصوبے منظورکراتا تھا تو جعفر خان لغاری پی ٹی آئی کے ایم پی اے علی رضا خان دریشک سے مل کر عدالتوں سے سٹے آرڈر لے لیتا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ میں لوٹے سرداروں کو چیلنج کرتا ہوں کہ میرے دس سالہ ترقیاتی منصوبوں کا موازنا اپنے 65/65سالہ دور اقتدار سے کرلیں اگر میں ہارگیا تو سیاست سے ہمیشہ کے لئے کنارہ کشی کرلوں گا۔ میں کہتا ہوں اگر اللہ اور عوام نے نصرت میرے نصیب میں لکھ دی ہے توتمام حریف مل کر بھی مجھے شکست نہیں دے سکتے۔