لاہور (اپنے نامہ نگارسے) قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے گزشتہ روز گرفتار کئے جانے والے وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے استعفیٰ دیدیا۔ احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر سبطین خان کا 10 رزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ نیب نے وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان کو جسمانی ریمانڈ کیلئے احتساب عدالت میں پیش کیا۔ احتساب عدالت نے سبطین خان کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈپر نیب کے حوالے کر دیا۔ احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو سبطین خان کو 25 جون کو پیش کرنے کاحکم بھی دیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا میسرز ارتھ ریسورسز کمپنی رجسٹرڈ نہیں تھی۔ اس کمپنی کا کوئی رجسٹرڈ دفتر بھی موجود نہیں تھا۔ پنجاب منرل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ ارتھ ریسورسز کمپنی کا جوائنٹ وینچر کر دیا گیا۔ سبطین خان پنجاب منرل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین بھی تھے۔ نیب وکیل نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ ملزم سبطین خان ے غیر قانونی طورپر میسرز ارتھ ریسورس کمپنی کے جوائنٹ وینچر کی منظوری دیدی۔ جوائنٹ وینچر کی اجازت نہیں دیتا تھا۔ کمپنی کا ٹوٹل سرمایہ 25 لاکھ تھا جس کی دستاویزات بھی علی تھیں۔ سبطین خان نے وزارت سے استعفی دے دیا ہے۔ سبطین خان نے نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھجوایا ہے اور استعفے سے وزیراعظم عمران خان و دیگر پارٹی قیادت کو بھی آگاہ کردیا ہے۔سبطین خان کا کہنا ہے کہ میرا دامن صاف ہے، اس کے باوجود اپنے عہدے سے مستعفی ہوتا ہوں۔ نیب لاہور نے سبطین خان کو گزشتہ روز گرفتار کیا تھا۔ ان پر چنیوٹ اور راجوہ میں اربوں روپے کے غیرقانونی ٹھیکے من پسند کمپنی کو نوازنے کا الزام ہے۔
سبطین خان وزارت سے مستعفی‘ 10 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے
Jun 16, 2019