پشاور(آئی این پی)پشاور کے ریپڈ بس منصوبہ میں تبدیلوں کا سفر بدستورجاری ہے، گلبہار کے علاقے سے گزرنے والی سڑک بس کے لئے تنگ پڑ گئی جس کو کشادہ کرنے کے لئے ایک بار پھر توڑ پھوڑ کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تبدیلی سرکار کی طرف سے شروع کیے گئے پشاور ریپڈ بس منصوبہ شروع ہوئے ڈیڑھ سال گزر گیا لیکن تعمیر شدہ روٹ اور اسٹیشنز میں ڈیزائن کی تبدیلیوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ناقص منصوبہ بندی کے باعث گلبہار کے علاقے سے گزرنے والی سڑک جو 18 میٹر بس کے لئے اب تنگ پڑ گئی ہے کو کشادہ کرنے کیلئے اب سڑک کو دوبارہ تعمیر کیا جارہا ہے۔ ٹریک کو دو سے ڈیڑھ فٹ تک دوبارہ کشادہ کیا جارہا ہے۔منصوبہ مکمل ہونے کے انتظار میں شہری باربار تبدیلوں سے تنگ آگئے ہیں کہتے ہیں منصوبہ ان کے لئے اب عذاب بن گیا ہے۔اس سے قبل تین تعمیر شدہ اسٹیشن اور صدر بازار کے پل میں بھی ردوبدل کے لئے توڑپھوڑ کی گئی تھی۔ پشاور ریپڈ بس منصوبے کی ساخت میں آئے روزتبدیلی سے منصوبہ کی لاگت بڑھتی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں پشاور ریپیڈ بس منصوبے کے ماسٹر پلان میں نکاسی آب کا انتظام نہ ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔خیبرپختونخوا حکومت نے اکتوبر2017 میں57 ارب کی لاگت سے 26 کلومیٹرطویل پشاور میٹرو بس یا ریپڈ بس ٹرانزٹ منصوبے کا افتتاح کیا تھا جس کی لاگت اب ایک کھرب روپے سے بڑھ چکی ہے۔