لاہور( کامرس رپورٹر )ملک کے پانچ بڑے ایکسپورٹ سیکٹرز (ویلیو ایڈ ڈ ٹیکسٹائل، سپورٹس گڈز، سرجیکل گڈز ، لیدر، کارپٹ ) نے حالیہ بجٹ میں زیر ریٹنگ کے خاتمے کو مسترد کرتے ہوئے اسے آئی ایم ایف کا بجٹ قرار دیا ہے ،۔ انہوںنے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ پاکستان تحریک انصاف کے منشور اور ایکسپورٹ پالیسی سے متصادم ہے ، پاکستان کی برآمدات کو تباہ کرنے کے لئے ایک سوچی سمجھی سازش دکھائی دیتی ہے جس سے نہ صرف برآمدات میں کمی واقع ہو گئی بلکہ بیروزگاری پھیلنے کے ساتھ ساتھ زر مبادلہ کم ہوگا اور معیشت بھی کمزور ہو گئی ۔ اس امر کا اظہار پاکستان نٹ وئیر اینڈ سویٹرز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شہزاد اعظم خان ، کارپٹ ایسوسی ایشن کے سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، پاکستان ہوزری مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عادل بٹ ، پاکستان ٹیکسٹائل پراسسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما پرویز لالہ ، ایمبرائیڈری ایسوسی ایشن کے محمد اکرم نے لاہور پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ انہوںنے کہا کہ ماضی میں حکومت نے ایک یا دو فیصد کی شرح سے پانچ زیر ریٹڈ سیکٹرز پر سیلز ٹیکس عائد کئے مگر موجودہ حکومت نے 17فیصد سیلز ٹیکس کا بم انڈسٹری پر گرایا ہے جو تمام ویلیو ایڈ ڈ برآمدات کے ساتھ ساتھ مکمل انڈسٹریل چین اور اس سے ملحقہ انڈسٹریز کو تباہ کر دے گا ۔ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لئے اپنی نا اہلی کو چھپانے کی خاطر تمام بوجھ ایکسپورٹ انڈسٹریز پر ڈال دیا ہے جو پہلے بائیس مختلف محکموں کو ٹیکس جمع کرنے میں حکومت کو مدد دیتی ہے ۔
بجٹ پاکستان تحریک انصاف کے منشوراورایکسپورٹ پالیسی سے متصادم ہے
Jun 16, 2019