واشنگٹن( آن لائن )امریکی سینٹ نے دو قراردادیں واپس کر دی ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ بحرین اور قطر کو اربوں ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی فروخت روکی جائے، ایسے میں جب کانگریس کی جانب سے مشرق وسطی کے امریکی اتحادیوں کو ہتھیاروں کی فروخت کے معاملے کی کڑی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔سینٹ میں 43 کی حمایت اور 56 ارکان کی مخالفت سے بحرین سے متعلق قرارداد امور خارجہ کمیٹی سے واپس لے کر مکمل ایوان کی جانب سے غور و خوض کی سفارش کی قطر سے متعلق قرارداد پر مخالفت اور موافقت میں 57 اور 42 ووٹ پڑے.امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق کنٹکی سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکن پارٹی کے سینیٹر رینڈ پال کی سرپرستی میں پیش کردہ قراردادوں کا مقصد ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلوں کو رد کرنا تھا جن کا اعلان مئی میں کیا گیا تھا اور جس میں بحرین کو امریکی میزائل نظام اور قطر کو حملہ کرنے والے ہیلی کاپٹر کی فروخت کا کہا گیا تھا جن میں سے ہر سودا تین ارب ڈالر مالیت کا تھا.ووٹ سے قبل پال نے کہا کہ مشرق وسطی اِن دنوں آگ کی مانند ہے جو کسی بھی وقت بھڑک سکتی ہے میرے خیال میں صدی پرانے تنازعات والے خطے میں ہتھیاروں کی فراہمی غلطی ہوگی۔