دیگر ممالک کورونا مریضوں کو کلوروکوئن دے رہے ہیں:ڈونلڈ ٹرمپ

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ دیگر ممالک کورونا مریضوں کو کلوروکوئن دوا دے کر فائدہ اٹھا رہے ہیں لیکن امریکی ادارے اس میں ناکام رہے ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بات ایسے موقع پر کہی ہے جب امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کورونا مریضوں کے لیے ہائیڈرو آکسی کلوروکوئن کے ہنگامی صورت میں استعمال کا اختیار واپس لے لیا ہے۔

ملیریا کے خلاف استعمال کی جانے والی یہ دوا صدر ٹرمپ کورونا سے بچنے کے لیے ناصرف خود استعمال کرتے رہے ہیں بلکہ ا س کی کھل کر وکالت بھی کرتے رہے ہیں۔

ایف ڈی اے نے نئے شواہد کی بناء پر واضح کیا ہے کہ اس بات پر یقین کا جواز ہی نہیں کہ کلوروکوئن کورونا وائرس کے خلاف کارگر ثابت ہو سکتی ہے۔

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے یہ غیر سائنسی بات بھی کہی کہ کورونا ٹیسٹنگ فوری طور پر روک دی جائے تو کورونا کے بہت کم کیس سامنے آئیں گے۔

امریکی صدر کی اس بات پر سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا کینسر کا ٹیسٹ نہ کیا جائے تو اس کے کیس بھی سامنے نہیں آئیں گے یا قتل کی تحقیقات روک دی جائیں تو کیا قتل بھی رک جائیں گے؟

واضح رہے کہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کلوروکوئن اور ہائيڈروکسی کلوروکوئن کو ہنگامی حالت میں استعمال کرنے کا اجازت نامہ منسوخ کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا تاحال کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں ناصرف کورونا مریض بلکہ اس سے ہلاکتیں بھی اب تک دنیا کے تمام ممالک میں سب سے زیادہ ہیں۔

امریکا میں کورونا وائرس سے اب تک 1 لاکھ 18 ہزار 283 افراد موت کے منہ میں پہنچ چکے ہیں جبکہ اس سے بیمار ہونے والوں کی مجموعی تعداد 21 لاکھ 82 ہزار 950 ہو چکی ہے۔

امریکا کے اسپتالوں اور قرنطینہ مراکز میں 11 لاکھ 74 ہزار 801 کورونا مریض زیرِ علاج ہیں جن میں سے 16 ہزار 716 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 8 لاکھ 89 ہزار 866 کورونا مریض اب تک شفایاب ہو چکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن