اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی نے وزارت داخلہ حکام اور چیف کمشنر اسلام آباد کی اجلاس میں عدم شرکت پر ناپسندیدگی کااظہار کیا ہے، کنوینر کمیٹی شائستہ پرویز نے کہا کہ خواجہ سرائوں پر تشدد کے واقعات بجائے کم ہونے کے بڑھ رہے ہیں،یہ برابر کے شہری ہیں، کیا ہم انہیں برابر جگہ دیتے ہیں؟ تشدد زیادہ ہو رہا ہے تو اس کی وجوہات کو ہمیں جاننا ہے، تشدد دن بدن بڑھ رہا ہے، قانون سازی کے بعد ان کے تحفظ اور سیکیورٹی کے لیئے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں،لوگوں کو آگاہی دینا ہوگی۔منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر کمیٹی شائستہ پرویز کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں خواجہ سرائوں پر ہونے والے پرتشدد حملوں سے متعلق معاملہ زیر غور آیا،کنوینر کمیٹی نے کہا کہ یہ واقعات بجائے کم ہونے کے بڑھ رہے ہیں،یہ برابر کے شہری ہیں،کیا ہم انہیں برابر جگہ دیتے ہیں؟ تشدد زیادہ ہو رہا ہے تو اس کی وجوہات کو ہمیں جاننا ہے، تشدد دن بدن بڑھ رہا ہے، قانون سازی کے بعد ان کے تحفظ اور سیکیورٹی کے لیئے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں، لوگوں کو آگاہی دیناہوگی،ہمیں فنڈ قائم کرنا پڑے گا، سیکرٹری انسانی حقوق نے کمیٹی کو بتایا کہ 2018میں قانون سازی ہوئی،ٹرانسجینڈر پروٹیکشن سنٹر بنانے کے لیئے کام ہو رہا ہے، رکن کمیٹی غزالہ سیفی نے کہا کہ ہمارے پاس ٹرانسجینڈرز کی تعداد کا ڈیٹا ہونا چاہیئے۔
خواجہ سرائوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ، وجوہات جاننا ہونگی، شائستہ پرویز
Jun 16, 2021