شاہ لطیف یونیورسٹی میں آئوٹ سائیڈرز نے ماحول کو خراب کیا

خیرپور (بیورورپورٹ) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپورکے ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز اور مذاکراتی کمیٹی کے کنوینر پروفیسر ڈاکٹر تاج محمد لاشاری نے یونیورسٹی  کے رجسٹرار مرید حسین ابوپوٹو اور مذاکراتی کمیٹی کے ممبران،پروفیسر ڈاکٹر مشتاق احمد جکھرانی چیئرمین کالونی افیئرز ،   پروفیسر ڈاکٹر عبدالحسین شر فوکل پرسن احساس اسکالرشپ کمیٹی ،  پروفیسر ڈاکٹر مسیح اللہ جتوئی پروسٹ ہاسٹلز (بوائز)،  پروفیسر عشرت علی میرانی  انچارج ڈائریکٹر اسٹوڈنٹ افیئرز ،  پروفیسر شاہد حسین ڈنور ڈائریکٹر ایڈمیشنز ،  فرحان لطیف میمن صدر آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن اور  سکندر علی جانوری اسسٹنٹ رجسٹرار (ٹیچنگ) کے ساتھ طلبہ کے مسئلے پر پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر تاج محمد لاشاری نے صحافیوں کو بتایا کہ 2 جون کو طلبہ جن میں اکثریت آئوٹ سائیڈرز کی تھی انہوں نے مطالبات کی منظوری کیلئے انتظامی بلاک کے دفاتر کی تالا بندی کی اور بلاک میں بجلی اور پانی بند کردیا جس کی وجہ سے بالائی سندھ کے 9  اضلاع سے آئے ہوئے طلبہ و طالبات اور والدین پریشان سخت گرمی میں پریشان ہوئے۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی کے عملے کو یرغمال بنا یا گیا۔ یہ عمل دوپہر 12 بجے سے 4 بجے تک جاری رہا۔ اس دوران ایس ایس پی خیرپور کے تعاون سے ڈی ایس پی خیرپور عبداللہ لاکھیر اور ایس ایچ او شاہ لطیف پولیس اسٹیشن نے طلبہ سے مذاکرات کئے اور نتیجے میں دروازے کھولے گئے اور بجلی اور پانی بحال کیا گیا۔ جبکہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خلیل احمد ابوپوٹو کی جانب سے تشکیل کردہ مذاکراتی کمیٹی نے ڈی ایس پی سٹی خیرپور کی موجودگی میں 3 جون کو امن و امان کی بحالی کیلئے طلبہ کے نمائندوں سے کامیاب مذاکرات کیئے۔ مذاکراتی کمیٹی نے وائس چانسلر کی منظوری کے بعد طلبہ کے مطالبات منظور کیئے۔ اس سلسلے میں نوٹیفیکیشن بھی جاری ہوچکے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن