حافظ آباد( نمائندہ نوائے وقت+نمائندہ خصوصی+نامہ نگار)کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی نائب صدرا مان اﷲچٹھہ نے کہا ہے کہ دھان کی کاشت شروع ہوچکی ہے لیکن کھاد بجلی اور ڈیزل کی مصنوعی قلت لوڈشیڈنگ اوربلیک مارکیٹنگ پرقابو پانے میں حکومت بری طرح ناکام ہوچکی ہے جس سے ایک طرف کسانوںمیں بے چینی ہے وہ سراپا احتجاج ہیں تو دوری طرف اہم برآمدی جنس چاول کی پیداوار کو زبردست نقصان کا خطرہ پیداہوچکا ہے۔ وہ کسان بورڈ کے ضلعی آفس میں ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ جس کی صدارت ملک شوکت علی پھلروان نے کی اور رائے حفیظ اﷲ، رائے امداد حسین اور دائم خان نے بھی خطاب کیا۔انہوںنے کہا کہ کھاد 850روپے بوری کی بجائے 2500روپے بوری میں فروخت ہورہی ہے جبکہ بجلی کی سولہ سولہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اور ڈیزل کی مصنوعی قلت سے ٹریکٹر ٹیوب ویل چلانا مشکل ہوچکا ہے۔ انہوںنے متنبہ کیا کہ حکومت نے زرعی ضروریات کی مقررہ نرخوںپر ذمہ داری پوری نہ کی تو کسانوں کیلئے سڑکوںپر آنے کے علاوہ چارہ نہ ہوگا ۔
کھاد، بجلی اور ڈیزل کی مصنوعی قلت سے دھان کو شدید خطرہ ہے:ا مان اﷲ
Jun 16, 2022