جاپان ‘ایشیائپیسفک کے 85فیصد صارفین نئے تجربہ کے منتظر ، تحقیق

کراچی(کامرس رپورٹر)ٹیکنالوجی کمپنی اوریکل نے نیویارک ٹائم کے نامور مصنف Gretchen Rubinکے ساتھ مل کر کی جانے والی اپنی تحقیق کے نتائج جاری کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ صارفین ایسی برانڈز کو پسند کرتے ہیں جو انہیں ہنسنے مسکرانے کا موقع فراہم کرے تاہم بزنس لیڈر صارفین کے ساتھ روابط میں مزاح کا عنصر شامل کرنے سے متعلق خدشات کا شکار ہیں۔ اس تحقیق میں 14ملکوں کے 12ہزار افراد کو شامل کیا گیا جبکہ جاپان اور ایشیائپیسفک کے 5254افراد نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ تحقیق کے مطابق صارفین ایسی برانڈز کو پسند کرتے ہیں جو انہیں ہنسنے مسکرانے کا موقع فراہم کرتی ہے صارفین ایسی پرمزاح برانڈز کے ساتھ جڑے رہنے کو ترجیح دیتے ہیں اور بار بار خریداری کرنے کے ساتھ اس برانڈ کے لیے وکالت بھی کرتے ہیں جبکہ مزاح سے عاری برانڈز سے دور ہی رہنا پسند کرتے ہیں۔ جاپان اور ایشیائپیسفک کے صارفین دو قدم آگے دکھائی دیتے ہیں جو نت نئے طریقوں سے صارفین کو ہنسنے مسکرانے کا موقع فراہم کرنے والی برانڈز کی مصنوعات کے لیے اضافی قیمت (پریمیم) بھی ادا کرنے پر راضی ہیں۔ تحقیق میں شامل جاپان اور ایشیائپیسفک کے رائے صارفین نے کہا کہ انہیں گزشتہ دو سال سے ہنسنے مسکرانے اور خوش رہنے کا کوئی موقع نہ مل سکا اور وہ خوش رہنے کے نئے طریقوں کی تلاش میں ہیں جن کی قیمت کی انہیں کوئی فکر نہیں۔ سروے میں شامل 56فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ کاش پیسہ سے خوشی خریدی جاسکتی جبکہ 81فیصد سچی خوشی کے لیے اضافی قیمت بھی ادا کرنے پر راضی ہیں۔ 89فیصد صارفین نے کہا کہ وہ خوش کرنے والی مصنوعات کو آن لائن شاپنگ کے ذریعے تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ 47فیصد نے کہا کہ آن لائن ٰخریداری کے پیکج وصول کرنے پر انہیں خوشی محسوس ہوتی ہے۔ اس تحقیق سے پتہ چلا کہ کاروباری اداروں کو اپنی مارکیٹنگ، سیلز اور کسٹمر سروس کے رابطوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ صارفین ایسی برانڈز کو پسند کرتے ہیں جو انہیں ہنسنے اور قہقہے لگانے کا موقع فراہم کرے تاہم کاروباری لیڈر مسترد کیے جانے کے اندیشوں کی وجہ سے صارفین کے ساتھ رابطوں میں مزاح کو شامل کرنے سے خوف زدہ ہیں۔ تحقیق کے نتائج سے پتہ چلا کہ 89فیصد صارفین پرمزاح اور دلچسپ اشتہارات کو یاد رکھتے ہیں

ای پیپر دی نیشن