اسلام آباد (نمائندہ خصوصی/ نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا اعلان کر دیا۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے 24 روپے 3 پیسے فی لیٹر پٹرول کی قیمت بڑھانے کا اعلان کر دیا۔ ڈیزل کی قیمت 59.16 روپے فی لیٹر بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ یوں حکومت 20 دن میں پٹرول کی قیمت میں 84 روپے فی لیٹر اضافہ کر چکی ہے۔ پٹرول کی نئی قیمت 233 روپے 89 پیسے فی لیٹر ہو گئی۔ ڈیزل کی نئی قیمت 263 روپے 31 پیسے مقرر کی گئی ہے۔ مٹی کا تیل 29 روپے 49 پیسے مہنگا ہو گیا۔ نئی قیمت 211 روپے 43 پیسے مقرر کی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل 29 روپے 16 پیسے مہنگا ہو کر نئی قیمت 207 روپے 47 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد حکومت کو اس مد میں کوئی نقصان نہیں ہو گا۔ ہم نے غریبوں پر نہیں امیروں پر ٹیکس لگایا ہے۔ امیروں سے لیا ہوا ٹیکس غریبوں پر خرچ کریں گے۔ جب ہم آئے تو پاکستان مہنگائی کے لحاظ سے دنیا کا تیسرا ملک تھا۔ پچھلی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس بڑھانے سے اتفاق کیا تھا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی صفر ہو گئی۔ آج پٹرول کی عالمی قیمت فی بیرل 120 ڈالر ہے۔ یو اے ای میں ڈیزل کی قیمت اس سے بھی زیادہ ہے۔ یو اے ای میں پٹرول کی فی لیٹر قیمت ایک ڈالر سے زیادہ ہے۔ قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ روس نے پاکستان کو تیل دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کے مطابق روس کا کہنا ہے کہ 2015ءمیں گیس پائپ لائن منصوبے کا معاہدہ نہیں کیا تو ہم آپ سے مزید کیا بات کریں۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مسائل ہیں لیکن پاکستان کے پاس وسائل بھی بہت ہیں‘ ان مسائل کو ویک اپ کال سمجھنا چاہئے‘ بھارت کے پاس 600 ارب ڈالر اور بنگلہ دیش کے پاس 40 سے 50 ارب ڈالر کے ذخائر ہیں جبکہ ہمارے پاس 10 ارب ڈالر کے ذخائر ہیں۔ یہ ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ اچھا نہیں لگتا کہ سعودی عرب‘ قطر اور چین کے پاس جا کر پیسے مانگیں‘ اگر ٹیکس ٹو جی ڈی پی اور ایکسپورٹ ٹو جی ڈی پی 14 سے 15 فیصد نہیں ہو گا تو پاکستان اسی حال میں رہے گا۔ انہوں نے کہ ملک مےں اتنا بگاڑ کبھی نہےں دےکھا۔ اس مےں عمران خان کی ٹےم کی نا اہلی شامل ہے۔ کووڈ کے بعد جب دنےا مےں مہنگائی نہےں تھی تو پاکستان مہنگائی مےں تےسرے نمبر پر تھا۔ اس سے آگے ترکےہ اور ارجنٹائن تھے، عمران خان نے مسلم لےگ ن اور اس کی اتحادی جماعتوں کی حکومت کو ٹرےپ کرنے کی کوشش کی، مملکت کو خطرے مےں ڈالا، آئی اےم اےف سے معاہدہ کر کے آئے اور اس کی خلاف ورزی کی، ہم آئی اےم اےف کے ساتھ معاہدہ کے معاملہ کو جلد نبٹا دےں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنےا کے تمام ممالک مجبور ہیں اور ہم خوشی سے نہےں کر رہے، ملک اس نہج پر آ گےا ہے اور ہم ڈےفالٹ نہےں جانا چاہتے۔ میں یہ بتانا چاہتا ہوں ہو کہ چند ماہ کی مشکل ہے، بجٹ مےں امیروں کو ٹیکس کیا ہے۔ وزےراعظم کو مزےد اقدامات کا کہا انہوں نے کہا کہ پےٹرولےم کی قےمت بڑھانے سے مہنگائی بڑھے گی‘ مگر ہم مجبور ہےں۔
پٹرول قیمتیں