اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ میں نے کسی قسم کا کوئی سیاسی بیان نہیں دیا۔ یہ رائے نہیں انٹیلی جنس پر مبنی انفارمیشن تھی۔ سازش کا لفظ اعلامیہ میں شامل نہیں تھا۔ جوڈیشل کمیشن یا کسی اور فورم کا حکومت کے پاس آپشن ہے۔ یہی آپشن گزشتہ حکومت کے پاس بھی تھی۔ جوڈیشل کمیشن بنانے پر کوئی اعتراض نہیں۔ ادارے کا نقطہ نظر تفصیل سے بیان کر دیا ہے۔ بطور ادارہ ہمیں ہدایات آئیں گی‘ جہاں بلایا گیا جائیں گے‘ اور مکمل تعاون اور سپورٹ کریں گے۔ کہا گیا تھا کوئی سازش نہیں ہوئی اور نہ ہی اس کے شواہد ہیں۔ قومی سلامتی کا ایشو تھا اس لئے تمام سروسز چیفس‘ ڈی جی آئی ایس آئی کو بلایا گیا۔ ایجنڈا پہلے سے طے ہوتا ہے۔ اسی لئے تمام حکام کو بلایا جاتا ہے۔ رائے نہیں ہوتی ان پٹ کے طور پر تمام ڈیٹا ساتھ لے جایا جاتا ہے۔ ہم مکمل اسسٹنس دے چکے ہیں۔ دوبارہ بھی ضرورت ہو گی تو دیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر