مخصوص نشست خالی ہونے پر موجودہ پارٹی پوزیشن پر ہی نیارکن بنے گا اسلام آباد ہائیکورٹ

 اسلام آباد(وقائع نگار )  پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی بحالی کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ محضوص نشست خالی ہونے پر موجودہ پارٹی پوزیشن پر ہی نیا رکن بنے گا۔ دوران سماعت وکیل پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر نے دلائل میں کہا کہ تین خواتین اور دو اقلیتی ارکان منحرف ہونے پر ڈی سیٹ ہوئے، آرٹیکل 224 میں طریقہ کار دیا گیا ہے، قانون واضح ہے کہ پارٹی کی دی ترجیحی نشست پر دوسرے نمبر والے نے منتخب ہونا ہے۔ وکیل نے مزید دلائل میں کہا کہ الیکشن کمیشن دیگر خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن کا انتظار کر رہا ہے، الیکشن ایکٹ اور آئین میں ایک ہی طریقہ کار ہے، پارٹی کی دی گئی ترجیحی نشست پر ہی چلنا ہوتا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ بات تو ٹھیک ہے اور سینس بھی بنتا ہے، جو محضوص سیٹ خالی ہو گی اس پر آج کی پارٹی پوزیشن پر ہی نیا رکن بنے گا، کل کیا ہو اس کا کسی کو پتہ نہیں ہوتا، مخصوص نشست آج کی پوزیشن پر ہی دی جاتی ہے۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہمارا موقف ہے مخصوص نشستوں کا کوٹہ جنرل الیکشن کے بعد ہی دوبارہ طے ہوتا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نئے ارکان کا انتخاب موخر کرنے کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پیر تک جواب طلب کر لیا۔ جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کی درخواست پر نوٹس جاری کیے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...