لاہور (نیوز رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ اپنے نامہ نگار سے) ایف آئی اے لاہور نے مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا جس پر مونس الٰہی اپنی گرفتاری دینے خود ہی ایف آئی اے دفتر پہنچ گئے۔ دوسری طرف ایف آئی اے نے ان کے دو ساتھیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں شواہد ملنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مونس الٰہی کے خلاف ہنڈی کے ذریعے رقم بیرون ملک بھیجنے کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ مونس الٰہی کے قریبی ساتھی نواز بھٹی اور مظہر اقبال کو بھی ایف آئی اے لاہور نے گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مونس الٰہی کی شوگر ملز کے حوالے سے 25 کروڑ کی ٹرانزیکشن کے معاملات مشکوک ہیں۔ سابق وفاقی وزیر کے خلاف گزشتہ حکومت سے ہی تحقیقات جاری تھیں اور اب باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا۔ دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الہٰی اپنی گرفتاری دینے ایف آئی اے کے دفتر پہنچ گئے۔ مونس الہٰی نے کہا کہ رانا صاحب جو کر سکتے ہو کرلو، میں خود ایف آئی اے کے دفتر پہنچا ہوں گرفتار کرنا ہے تو کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ سنا ہے کہ وزیر داخلہ نے مجھے گرفتار کرنے کے لیے ٹیمیں تیار کی ہیں۔ مونس الہٰی نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کہہ رہے ہیں نوٹس بھیجا ہے، مجھے کسی قسم کا نوٹس نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 72 کروڑ کا کیس ہے، ابھی جا کر دیکھتا ہوں کیا کیس ہے؟۔ رہنما (ق) لیگ نے کہا آج انہوں نے جعلی اسمبلی میں بجٹ پیش کرنا تھا اس لیے رات کو یہ ڈرامہ کیا، یہ صرف اور صرف دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے۔ ادھر مونس الٰہی نے سپیشل سینٹرل کورٹ میں گرفتاری سے بچنے کیلئے ضمانت کی درخواست دائر کی جس پر عدالت نے اعتراض لگا کر واپس کردی۔ عدالت نے اعتراض لگایا کہ اس کیس میں صوبائی گورنمنٹ کے ملازم ہیں لہذا یہ کیس یہاں دائر نہیں ہوسکتا۔
مونس الٰہی
منی لانڈرنگ مونس الہی پر مقدمہ درج گرفتاری دینے ایف آئی اے دفتر پہنچ گئے
Jun 16, 2022