اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے ہنزہ ششپر گلئشیر سے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا ،صدر مملکت کو حسن آباد ایف ڈبلیو کیمپ میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور ایف ڈبلیو او کے اعلی حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی ، صدر مملکت نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی اور عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے گلیشئرز کے پگھلاؤ میں تیزی آئی ہے،متعلقہ حکام انسانی اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے تیار رہیں، تمام ممکنہ حفاظتی اقدامات اٹھائیں، گلگت بلتستان کے لوگوں کو قدرتی آفات کے نتیجے میں جانی، مالی نقصان سے بچانے کیلئے تمام اداروں کو ہائی الرٹ رہنا چاہیے، متعلقہ ادارے ایسے واقعات کی بروقت روک تھام اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائیں، متاثرہ پل کی فوری تعمیر اور متاثرین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے, متاثرین ششپر گلئیشر کے مطالبات حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کئے جائیں، صدر مملکت کو ششپر گلئیشر کے پگھلاؤ، ممکنہ خطرات، حسن آباد میں زیر تعمیر آر سی سی پل اور دیگر مواصلاتی انتظامات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیاصدر مملکت نے ہنگامی حالات میں عوام کو جانی و مالی طور تحفظ فراہم کرنے پر ایف ڈبلیو او، جی بی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے اقدامات کو سراہا۔
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کی تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ابھرتے ہوئے انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹولز کو اپنانے کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں اور انسانی وسائل کی ترقی پر توجہ مرکوز کرکے ہی تیز رفتار ترقی ممکن ہے۔صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو گلگت میں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے 10 ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر سے آراستہ کرکے مختصر عرصے میں تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی حاصل کی جا سکتی ہے، خواتین کو معیشت کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے، مختلف پیشوں میں ملازمتیں فراہم کرکے مالی طور پر بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ خواتین تعلیم حاصل کرنے کے بعد افرادی قوت کا حصہ بنیں اور کام کرتی رہیں، ریاست اور سماج نے خواتین کی تعلیم پر بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ جدید ترین آئی ٹی ٹولز سے خواتین کیلئے پارٹ ٹائم ملازمت کرنا اور گھرسے آن لائن خدمات پیش کرنا ممکن ہوگیا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ خواتین کو آسان شرائط و ضوابط پر کاروباری قرضے فراہم کیے گئے ہیں، کاروباری قرضوں سے فائدہ اٹھانے والی خواتین کی تعداد کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ 80 اور 90 کی دہائی میں پاکستان نے اپنے بہترین انسانی وسائل کو بیرون ملک برآمد کیا، بہترین انسانی وسائل کی برآمد سے ملک میں قابل اور ہنر مند انسانی وسائل کی کمی واقع ہوئی، ملک میں ہنر مند انسانی وسائل برقرار رکھنے کے لیے سازگار حالات پیدا کیے جائیں۔صدر مملکت نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ نتیجہ خیز پیشہ ورانہ زندگی کے لیے علم اور ہنر کے ساتھ اعلیٰ اخلاقی اقدار معیارات اپنائیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ غیر تعلیم یافتہ اور غیر ہنر مند آبادی کو علم اور ہنر فراہم کرکے قومی دھارے میں شامل کرنا معاشرے کے تعلیم یافتہ طبقوں کی اضافی ذمہ داری ہے۔