واشنگٹن(این این آئی)امریکہ کی مرکزی کمان (سینٹ کام)نے کہا ہے کہ خطے میں روسی طیاروں کے بڑھتے ہوئے غیرمحفوظ اور غیر پیشہ ورانہ روئیے کی وجہ سے امریکی فوج نے لینگلے ایئر فورس بیس سے مشرقِ اوسط میں ایف 22 ریپٹرز بھیجے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سینٹ کام نے ایک بیان میں کہا کہ لینگلے ایئر فورس بیس سے تعلق رکھنے والے ریپٹرز امریکا کی افواج کو دوبارہ پوزیشن لینے اور ایک لمحے کے نوٹس پر زبردست طاقت مہیا کرنے کی صلاحیت کے حامل ہیں۔ خطے میں حال ہی میں بھیجے گئے جیٹ طیارے زمین اور فضا میں دیگر اتحادی افواج کے ساتھ ضم ہوجائیں گے۔سینٹ کام کے کمانڈر جنرل ایرک کوریلا نے روس کے غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انھوں نے کہا:روس کی جانب سے طے شدہ فضائی حدود کی مسلسل خلاف ورزی سے کشیدگی میں اضافے یا غلط اندازے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔اس اقدام سے چندے قبل امریکا کے فوجی حکام نے العربیہ کو بتایا ہے کہ شام میں روس کی افواج نے امریکی اور اتحادی افواج کے ساتھ طے شدہ تنازعات کے خاتمے کے پروٹوکول پر عمل درآمد بند کر دیا ہے۔امریکی حکام کا کہنا تھا کہ داعش کو شکست دینے کی مہم کے تحت شام میں ایک ہزار سے کم امریکی فوجی موجود ہیں۔ان امریکی فوجیوں کو ایران کے حمایت یافتہ گروہوں کی جانب سے باقاعدگی سے حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔رواں سال کے اوائل میں امریکا کے ایک اعلی فوجی جنرل نے کہا تھا کہ شام میں روسیوں کی جانب سے غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ فضائی سرگرمی ملاحظہ کی گئی ہے۔مارچ میں مشرق اوسط میں فضائی کارروائیوں کے ذمے دار امریکی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل الیکسس گرینکیوچ نے کہا تھا کہ روسی طیاروں نے 25 بار امریکی فوجی اڈے پر فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔