ایلیٹ فورس اہلکار کی فائرنگ، ممبر پنجاب بار ملک اسرار، اسسٹنٹ ذوالفقار مرزا قتل

اٹک +لاہور (نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ) ضلع کچہری اٹک کے احاطہ میں دوہرے قتل کی واردات، ایلیٹ فورس کے ملازم کی وکلاء کے چیمبرز میں رائفل سے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ ممبر پنجاب بار کونسل ملک اسرار احمد اپنے اسسٹنٹ ذوالفقار مرزا ایڈووکیٹ سمیت فائرنگ کے نتیجے میں ہسپتال پہنچ کر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ ملزم اے ایس آئی انتظار شاہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر آئی جی پنجاب نے واقعہ کا سخت نوٹس لے لیا۔ ملزم کو قرار واقعی سزا تجویز کر دی، ملزم نے فیملی کورٹ میں کیس ہارنے پر اپنے ہی وکیل کو فائرنگ کر کے قتل کیا۔ ترجمان اٹک پولیس کے مطابق ایلیٹ فورس اٹک کے ملازم حال تعینات سکیورٹی انچارج سیشن کورٹ اٹک سید انتظار حسین شاہ ایلیٹ فورس کی وردی میں ممبر پنجاب بار کونسل و سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملک اسرارِ احمد ایڈووکیٹ کے چیمبر میں داخل ہوا اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی، جس سے ملک اسرارِ احمد اور ذوالفقارمرزا ایڈووکیٹ شدید زخمی ہو گئے۔ دو سینئر وکلاء کے قتل کے بعد ڈی پی او اٹک ڈاکٹر سردار غیاث گل خان ضلع کچہری پہنچ گئے۔ ڈی پی او اٹک نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ اٹک پولیس کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ایلیٹ فورس اٹک کے اے ایس آئی انتظار شاہ نے سابقہ رنجش کی بنا پر ملک اسرار پر فائرنگ کی۔ انتظارحسین کو رنج تھا کہ فیملی کورٹ میں چلنے والے کیس میں ایڈووکیٹ ملک اسرار کی وجہ سے ہی اسے اپنی بیوی کو طلاق دینا پڑی اور عدالت نے بچوں کا خرچہ ملزم کو ڈال دیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اٹک ڈاکٹر سردارغیاث گل خان نے اس ناخوشگوار واقعہ کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور غفلت اور لاپرواہی برتنے پر انچارج ایلیٹ فورس اٹک ا ور محرر ایلیٹ فورس اٹک کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ملزم انتظار شاہ کے خلاف تھانہ سٹی اٹک میں توصیف احمد خان ایڈووکیٹ کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں دفعہ302، 7ATA اور لائرز پروٹیکشن ایکٹ2023ء دفعا ت شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر کے مطابق ملک اسرار ایڈووکیٹ کو 11گولیاں ماری گئیں جبکہ ذوالفقار مرزا ایڈووکیٹ کو پیٹ اور جسم کے مختلف حصوص پر فائر لگے ہیں، ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے سرکاری رائفل ایس ایم جی سے حملہ کیا۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اٹک میں وکلاء کے قتل کا ہولناک واقعہ قابل مذمت ہے۔ اس کیس میں انصاف ہوتا نظر آئے گا۔ اب قانون اپنا راستہ لے گا۔ کیس میں آپ کو انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا، وزیراعلیٰ کے حکم پر ملزم کا مقدمہ خصوصی عدالت میں چلایا جائے گا۔ لاہور بار کونسل سے خطاب کرتے اعظم نذیر تارڑ نے کہا وکلاء کو زیب نہیں دیتا کہ وہ توڑ پھوڑ میں شریک ہوں اور تالا بندی کا حصہ بنیں۔ 

ای پیپر دی نیشن