عمران خان اور عدلیہ فیصلہ کر لیں، مذاکرات، امن یا انتشار: احسن اقبال   

Jun 16, 2024

لاہور (نیوز رپورٹر )وفاقی وزیر اور سیکرٹری جنرل مسلم لیگ ن احسن اقبال کا کہنا ہے کہ  لوگ کہتے ہیں کہ ملک نے ترقی کرنی ہے تو بانی پی ٹی آئی کو پانچ سال اندر رکھیں ان کی سیاست انتشار اور فساد کی سیاست ہے۔ ملک عدم استحکام اور بے یقینی  کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔عمران خان اور عدلیہ فیصلہ کر لیں کہ ملک کو مذاکرات اور امن سے آگے لیکر جانا ہے یا انتشار پھیلانا ہے لہٰذا عمران خان   فیصلہ کر لیں فیصلے پارلیمنٹ میں ہونے چاہئئں تاہم  حکومت 5 سال پورے کرے گی یہ بات  اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ اچکی ہے وہ معاشی ترقی کی خواہاں ہے۔اان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر پلاننگ کمیشن احسن اقبال نے انجنیئر  رہنماوں  جاوید سلیم قریشی اور انجنیئر امیر ضمیر سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے آپس کے جھگڑوں کا متحمل نہیں ہو سکتا عمران خان کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا وہ شکست پر عدلیہ کا کندھا استعمال کرتے ہیں یہ سلسلسہ۔بند ہونا چاہئے یہ نہیں ہو سکتا سلامتی کے اداروں پر حملے بند کرنا ہوں گے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا سی پیک پر ہمیشہ رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی اب ایسا نہیں ہو گا تمام اسٹیک ہولڈرز ایک پیج پر ہیں چین سے قرضوں کو رول اوور کرنے پر بات چیت جاری ہے آئی پی پیز سے بھی بات کر رہے ہیں ٹیرف کم کریں۔این این آئی کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو اگلے تین سال سے پانچ سالوں میں سب سے بڑا چیلنج غیر ملکی ادائیگیوں کا ہے ، آپ کو نظام سے تکلیف ہے تو استعفے دیں اور باہر آجائیں، پیپلز پارٹی ہماری اتحادی ہے اس سے کوئی لڑائی نہیں ہے ، اتحادی حکومت میں ہلکی پھلکی موسیقی چلتی رہتی ہے ، ،ایک طرف ہم ٹیکس ادا نہیں کرتے یا اس میں کرپشن کر لیتے ہیں اوردوسری طرف کہتے ہیں ہمیں دنیا کی ہر بڑی سہولت ملنی چاہیے ۔ 

مزیدخبریں