ٹی20 ورلڈ کپ 2024ء کا 30واں اور گروپ اے میں امریکہ اور آئرلینڈ کا اہم ترین میچ بارش کی وجہ سے منسوخ کردیا گیا۔امریکہ اور آئرلینڈ کا میچ بلا نتیجہ ختم ہونے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کا ورلڈ کپ کا سفر ختم ہوگیا۔
پاکستان کی ٹیم کی بدترین کارکردگی کے بعد امیدیں دوسری ٹیموں سے لگا لی گئی تھیں کہ فلاں ٹیم فلاں سے ہار جائے تو پاکستان اگلے مرحلے میں جا سکتا ہے۔ اگر پاکستانی ٹیم کی طرف سے پہلے اور دوسرے میچ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا ہوتا تو کسی اور ٹیم کی کارکردگی کی طرف نظریں نہ ہوتیں۔پاکستان کے اگلے مرحلے میں پہنچنے کے لیے بھارت اور آئرلینڈ کے ہاتھوں امریکی ٹیم کا جیتنا ضروری تھا مگر آئرلینڈ اور امریکہ کے مابین میچ ہی نہ ہو سکا۔میچ گیلی آئوٹ فیلڈ کی وجہ سے منسوخ کیا گیا اور ٹاس بھی نہ ہوسکا۔جس کے باعث پہلی بار ورلڈ کپ کھیلنے والی امریکی ٹیم سپر 8 مرحلے کیلئے کوالیفائی کرگئی۔ اس کے بعد نہ صرف پاکستانی ٹیم اس ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی بلکہ 2026ء میں ہونے والے ورلڈ کپ میں شرکت بھی ایک چیلنج ہوگی۔ہماری ٹیم کو کوالیفائنگ راؤنڈ کلیئر کرنا پڑے گا۔پاکستانی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی ٹیم کے اندر انتشار کی نشاندہی کرتی ہے۔چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ہمیں سب پتہ ہے، ٹیم میں کیا کچھ ہوتا رہا۔ اب ایک بڑی سرجری کی ضرورت ہے۔ایسا بہر صورت کرنا پڑے گا۔ ٹیم کی مکمل اوور ہالنگ کی ضرورت ہے اور جو لوگ اس کے ذمہ دار ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔یہ خانہ پری کے لیے نہ ہو کہ صرف نزلہ چھوٹے اہلکاروں پر گرا دیا جائے بلکہ بغیر کسی امتیاز کے جو بھی اس کا ذمہ دار ہے اس کے خلاف ایکشن لیا جانا ضروری ہے۔کرکٹ ایک گلیمرس گیم بن چکی ہے کبھی پاکستان میں ہاکی کا طوطی بولتا تھا اب اسے مکمل طور پر نظر انداز کیا جا چکا ہے۔فٹ بال کا کھیل بھی کہیں نظر نہیں آتا۔ دیگر کھیلوں کی طرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔