حافظ محمد عمران
پنجاب یوتھ فیسٹول 24وولڈ ریکارڈ بناتے ہوئے اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی رانا مشہو د احمد خاں نے تقریب کے دوران کھلاڑیوں میں نقدانعامات اور سرٹیفکیٹ تقسیم کئے۔ اس موقع پر ملک کے نامورفنکاروں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا جن میں فریحہ پرویز اور جواد احمد نمایاں تھے۔ طلبہ نے اس موقعہ پر جمناسٹک اور ایروبکس کا مظاہرہ بھی کیا ۔اپنے خطاب میں ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی رانا مشہود نے یہ خوشحبری بھی سنائی کہ گینیز کی ٹیم نے یوتھ فیسٹول کو دینا کا سب سے بڑا فیسٹول قرار دیدیا ہے یہ بھی عالمی یکارڈ ہے جس کا باقاعدہ سرٹیفیکیٹ بھی مل چکا ہے انھوں نے کہا کہ یہ کامیابی پنجاب کی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی ہے اور اس کا سہرا خادم اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کو جاتا ہے ۔ جنھوں نے روشن پنجاب کا وژن دیا اور پاکستانی نوجوانوں نے اس کا عملی مظاہرہ کر دکھایا اس موقع پر گینیز کے نمائیندہ کالوس نے کہا کہ یوتھ فیسٹول کا انعقاد کسی کرشمے سے کم نہیں ۔یوتھ فیسٹول پنجاب حکومت کا ایک بے مثال کارنامہ ہے جس کی بدولت پاکستانی نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں دکھانے کا بھر پور موقع فراہم کیا گیاانھوں نے کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا جھنڈا بنانا،سب سے زیادہ افراد کا قومی ترانہ پڑھنا اور دنیا کی سب سے بڑی انسانی تصویر بنانا ایک حیران کن عمل تھا اور اس اچھوتے کارنامے پر میں تمام پاکستانیوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔انھوں نے امید ظاہر کہ آئندہ بھی اس قسم کے ایونٹ کا انعقاد کیا جائے گا۔
نیشنل ہاکی سٹیڈیم اور پنجاب سٹیڈیم میں ہونے والے ایوٹنس کے دوران ایک منٹ میں کھلاڑیوں کے مابین زیادہ سے زیادہ ہاکی پاسز کے لئے کوشش کی گئی جس میں مجموعی طور پر 20 کھلاڑیوں نے حصہ لیا ۔ایک منٹ کے دوران زیادہ سے زیادہ ہاکی پاسز دینے کے مقابلے میں 43پاس دیکر نیا عالمی ریکارڈ قائم کر لیا گیا۔ اس تاریخی ایونٹ میں میں حصہ لینے والوں میں فیصل رشید،خافظ سعید الحسن،حسن عبید،شاہ رخ طارق،علی رضا،محمد وسیم سرور،علی بٹ،سلطان اشرف،اویس الرحمان،محمد اظفر،عاطف بیگ،انیل خان،مالوف مصطفے،علی مرتضی،سلمان رزاق،محمد عدنان اشفاق،عمران اطہر،عباس،عامر بشیر اور مظہر شامل تھے۔ تین منٹ کی979.2 میٹرہاکی ڈریلنگ کے دوران گیند کو مسلسل اپنے پاس رکھ کر زیادہ سے زیادہ فاصلہ طے کرنے کا عالمی ریکارڈ بھی قائم کر دیا گیا ۔ ایک منٹ کے دوران سر کے ساتھ زیادہ سے بوتلوں کے ڈھکن کھولنا تھا اس مقابلے میں شرکت کرنے والے کھلاڑی نے جرمنی کے شخص کا24 بوتلوں کا ریکارڈ 40بوتلیں کھول کر توڑ دیا ۔ پنجاب سٹیڈیم جمنیزیم میں دنیا کے سب سے بڑے سیکوئنس موزیق بنانے کا اعزاز بھی امین سلیم نے پاکستان کو دلوا دیا انھوں نے گینیز وولڈ ریکارڈ میں وزیر اعلی میاں شہباز شریف کا6.2 سکوئر میٹر کا موزیق بنایا جس میں 3 لاکھ سلمے اور ستارے استعمال کئے گئے تھے۔ ایک منٹ میں زیادہ سے زیادہ بیڈ منٹن پاسز واجد اور عتیق نے ایک منٹ میں 123پاسز دیکر عالمی ریکارڈ بھی قائم کر دیا ۔ ایک منٹ میں زیادہ سے زیادہ ناریل کو ہیڈ کک کرنا تھا اس ایونٹ میں50 ناریل کو کک لگا کر عالمی ریکارڈ قائم کیا گیا۔
پنجاب سٹیڈیم کے سپورٹس جمنیزیم میں مارشل آرٹس کیٹیگری میں ایک منٹ کے دوران زیادہ سے زیادہ چپ بورڈ کہنی سے توڑنے کا مظاہرہ کیا گیا جس کے دوران راشد نے ایک منٹ کے دوران 68 چپ بورڈ توڑ کر گینیز وولڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کرا لیا اسطرح گینیز کی ٹیم سپورٹس بورڈ کی 84.31 سکوئر فٹ کی بنائی گئی سیکوئنس پینٹنگ کو دنیا کی سب سے بڑی پینٹنگ قرار دےدیا اس قبل ریکارڈ 6.31 تھا۔ ایل سی سی اے گراونڈ میں ایک منٹ میں زیادہ سے زیادہ کرکٹ بال کھیلنے کا ریکارڈ بنانے والے پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر رانا نوید تھے جنھوں نے عالمی ریکارڈ بنانے کے لئے ایک منٹ کے دوران45 گیندوں کا سامنا کیا اور سابقہ ریکارڈ توڑ دیا جو انگلینڈ کے سابق کپتان فلنٹوف کے پاس تھا۔ جنھوں نے ایک منٹ میں19 گیندوں کا سامنا کیا تھا ۔ پنجاب سٹیڈیم میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کے مابین کشتیوں کے مقابلے ہوئے جس میں 1450 افراد نے شرکت کی مطلوبہ ٹائم گزرنے کے بعد گینز وولڈ ریکارڈ بننے کا اعلان کر دیا گیا اس سے قبل 1018 افراد کے مابین ایک ہی ٹائم میں آرم ریسلنگ کا عالمی ریکارڈ تھا۔
پنجاب یوتھ فیسٹول میں دنیا کی سب سے بڑی پینٹنگ اور سر سے لکڑی کے بلاکس توڑنے کا عالمی ریکارڈ بھی بنایا گیا۔ پنجاب سٹیڈیم میں بنائی جانے والی دنیا کی سب سے بڑی پینٹنگ میں لڑکوں اور لڑکیوں کی کثیر تعداد نے حصہ لیا اور تین ہزار سات سو سترہ سکوائر میٹر کی پینٹنگ بنا کر عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ نائیجریا کے پاس تھا جنہوں نے تین ہزار ایک سو تیس سکوائر میٹر کی پینٹنگ بنائی تھی۔ مارشل آرٹس کیٹیگری میں30 منٹ کے دوران زیادہ سے زیادہ چپ بورڈسر سے توڑنے کا بنایا گیا جس میں محمدراشد نے30 سکینڈ کے دوران34 چپ بورڈ توڑ کر گینیز وولڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کرا لیا۔ ریکارڈ قائم کرنے کے بعد راشد نے اپنی کامیابی کو والدین سے منسوب کیا۔ محمد راشد نے ڈی جی سپورٹس کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے نوجوانوں کو پلیٹ فارم مہیا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ فیسٹیول کے دوران چار عالمی ریکارڈز قائم کیئے ہیں اور یہ وہ ریکارڈز ہیں جو گزشتہ پانچ سالوں کے دوران کوئی نہیں توڑ سکا۔
یوتھ سپورٹس فیسٹیول کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے۔ نوجوانوں کو کھیل کے مواقع مستقل بنیادوں پر ملنا ضروری ہیں۔ اس ایونٹ کے کامیاب انعقاد نے ملک میں موجود کھیلوں کے ٹیلنٹ کا واضح ثبوت دیا ہے۔ اب اس ٹیلنٹ کو سنبھالنا سب سے اہم ہے۔ یہ سلسلہ جاری رہنا چاہئے اور نوجوان کھلاڑیوں کی مناسب تربیت اور مستقل رہنمائی کی جائے تاکہ معاملہ عالمی ریکارڈز سے آگے بڑھے اور کھیلوں کے عالمی مقابلوں میں بھی ہمارے کھلاڑی ملک و قوم کا نام روشن کر سکیں۔