نئی دہلی (بی بی سی اردو) بھارتی پارلیمان نے اٹوٹ انگ کی رٹ لگاتے ہوئے افضل گورو کی پھانسی سے متعلق پاکستانی پارلیمان کی قرارداد کی اتفاق رائے سے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور اُسے مسترد کر دیا۔ لوک سبھا میں پارلیمانی امور کے وزیر کمل ناتھ نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا، ’پاکستان کی پارلیمان نے جو قرارداد منظور کی ہے اس پر ہم سبھی کو تشویش ہے۔ قرارداد کو منظور کرتے ہوئے لوک سبھا کی سپیکر میرا کمار نے اسے پڑھ کر سنایا۔ ان کا کہنا تھا ’یہ ایوان 14 مارچ 2013ءکو پاکستان کی قومی اسمبلی کی جانب سے منظور کی گئی قرارداد کو مسترد کرتا ہے۔ ایوان کا خیال ہے کہ پاکستان نے وعدہ کیا ہے کہ اس کی سرزمین بھارت کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں کی جائے گی اور اس وعدے کو وفا کرنا ہی پاکستان کے ساتھ پُرامن تعلقات کی بنیاد بن سکتا ہے۔ انہوں نے الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے مزید کہا ’ایوان بھارت کے داخلی امور میں مداخلت کو پوری طرح مسترد کرتا ہے اور پاکستان کی قومی اسمبلی سے شدت پسندوں اور دہشت گردوں جیسے عناصر کی حمایت کرنے جیسے فعل سے باز رہنے کو کہتا ہے۔ میرا کمار نے کہا ’ایوان پھر سے تاکید کرتا ہے کہ جموں کشمیر کی پوری ریاست، بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کی قومی اسبملی نے افضل گورو کی پھانسی کے خلاف جمعرات کو قرارداد منظور کی تھی۔ اس سے قبل اپوزیشن جماعتوں نے پاکستانی پارلیمان کی قرارداد کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان سے تمام تعلقات منقطع کر لے۔
قرارداد مذمت
کشمیر اٹوٹ انگ ہے‘ بھارتی ہٹ دھرمی‘ لوک سبھا میں پاکستان کیخلاف قرارداد منظور
Mar 16, 2013