مکہ مکرمہ(مبشر اقبال لون استادانوالہ سے) سعودی وزارت صحت نے تمام سرکاری ہسپتالوں پر پابندی عائد کردی ہے کہ وہ حاملہ خواتین کا ایڈز ٹیسٹ ضرور کریں۔ سعودی مجلس شوریٰ میں امور صحت کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر محسن الحازمی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حمل کی شروعات میں دیگر طبی معانئہ جات اور ٹیسٹوں کے ساتھ ایڈز ٹیسٹ بھی ضروری ہے۔ مجلس شوریٰ نے ایڈز سے حفاظتی تدابیر کے قانون کے مسودے کی منظوری دیدی ہے۔ اس میں متاثرین کے حقوق و فرائض بھی بیان کردئیے گئے ہیں۔ ایک رکن مجلس شوریٰ ڈاکٹر عبدالجلیل السیف نے بتایا کہ ایڈز کے غیرملکی مریضوں کے حوالے سے کئی گتھیاں بھی مذکورہ قانون میں سلجھا دی گئی ہیں۔ قانون کے مسودے میں اس بات کی صراحت بھی کردی گئی کہ شادی سے پہلے طبی معائنہ کے تحت ایڈز کا ٹیسٹ بھی لیا جائے تاکہ لڑکا اور لڑکی سے کوئی ایک بھی انجانے میں دوسرے کیلئے اذیت رسانی کا باعث نہ بنے۔ ڈاکٹر السیف نے کہا کہ ایسا غیرملکی کارکن جس کی بابت یہ ثابت ہوجائے کہ وہ ایڈز کا مریض ہے اسے مملکت سے فوری طور پر بیدخل کردیا جائیگا اور اگر اس پر مالیاتی یا فوجداری امور کا کوئی مقدمہ وغیرہ ہوگا تو اسکی کارروائی تیزی سے نمٹائی جائیگی۔
سعودی عرب/ ایڈز ٹیسٹ