کراچی، پرتشدد واقعات، حادثات میں 7 افراد ہلاک

کراچی (نمائندہ نوائے وقت+ ایجنسیاں) شہر کے مختلف علاقوں میں رونما ہونے والے پرتشدد واقعات اور حادثات میں 7 افراد ہلاک ہو گئے۔کلری تھانے کی حدود ماڑی پور روڈ پر پیپلز اسٹیڈیم کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے خالد حبیب، نیو کراچی کے علاقے میں اللہ والی چورنگی کے قریب گھر میں کام کے دوران کرنٹ لگنے سے 52 سالہ امام دین جاں بحق ہو گیا۔ شیرشاہ تھانے کی حدود گلبائی کے علاقے میں کرنٹ لگنے سے 32 سالہ نامعلوم شخص جھلس کر جاں بحق ہوگیا، پولیس کے مطابق متوفی کی لاش کوئلہ ہوگئی۔ لاش کو ضابطے کی کارروائی کے بعد سول ہسپتال سے ایدھی فائونڈیشن کے حوالے کر دیا گیا۔ قبل ازیں پاک کالونی تھانے کی حدود پرانا گولیمار لولین برج کے قریب سے اور جمشید کوارٹر تھانے کی حدود میں لسبیلہ پل کے قریب لیاری ندی کے کنارے سے دو نامعلوم افراد کی لاشیں ملیں جنہیں پولیس نے ہسپتال منتقل کیا۔ پولیس کے مطابق دونوں افراد حلیہ سے منشیات کے عادی معلوم ہوتے تھے۔ علاوہ ازیں سولجر بازار میں البیلہ سگنل کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص سلیمان جاں بحق ہوگیا۔ ادھر  لیاقت آباد میں شیش محل کے قریب لوٹ مار کرنے والا ایک ڈاکو شہریوں کے ہتھے چڑھ گیا جسے شہریوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تاہم بعد میں وہ مبینہ مقابلے میں مارا گیا۔ دوسری طرف رینجرز نے شریف آباد، جمعہ گوٹھ، حور پلازہ، پٹھان کالونی، پریشان چوک، گلشن ضیا، دھوبی گھاٹ، کھٹی لین، رانگی وارڈہ، دبئی چوک، موسٰی لین، شاہ بیگ لین، دریا آباد اور اردو بازار کے علاقوں میں ٹارگٹڈ چھاپے مارے اور 14 جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کرکے چار بم، 50 کلو دھماکہ خیز مواد، بال بم، واکی ٹاکی سیٹ، دستی بم اور مختلف قسم کے ہتھیار برآمد کر لئے۔کھارادر پولیس نے پچاس سے زائد افراد کے قتل میں ملوث گینگ وار کے ملزم امیر عرف مرچی کو گرفتار کر لیا۔ دوسری طرف کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا  پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کا کسی بھی جرائم پیشہ افراد کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔رینجرز اور پولیس کو مکمل طور پر فری ہینڈ دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی علاقے میں جب چاہے ایکشن کرسکتی ہیں۔کراچی آپریشن میں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر کسی قسم کا کوئی دبائو نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سندھ حکومت نہ چاہتی تو کراچی آپریشن ہی نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا آج اس آپریشن کو سبوتاژ کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں اور اسے متنازعہ بنانے کو کوشش کی جا رہی ہے لیکن سندھ حکومت کسی بھی سازش کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گی اور اس شہر اور صوبے کو جرائم پیشہ عناصر سے پاک کرکے ہی دم لے گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...