شیخوپورہ (نامہ نگار خصوصی) محکمہ تعلیم شیخوپورہ کا نائب قاصد اشرف شاہین 6ماہ کی تنخواہ کی بھیک اپنا علاج کرانے کی خاطر مانگتے مانگتے جان کی بازی ہار گیا، اس نے ای ڈی او ایجوکیشن طارق رفیق کے رویہ کیخلاف چند روز قبل خود سوزی کی کوشش کی تھی ،45سالہ اشرف شاہین کے فوت ہوجانے پر اس کے ذمہ دار ای ڈی او ایجوکیشن طارق رفیق، ڈی او سیکنڈری اشرف ضیاء کو قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف محکمہ تعلیم کے سینکڑوں ملازمین سراپاََ احتجاج بن گئے جنہوں نے رات گئے چوک پیر بہار شاہ میں متوفی اشرف شاہین کی نعش کو رکھ کر اعلان کیا اس کے قاتلوں کیخلاف مقدمہ کے اندراج تک نعش کو سپردخاک نہیں کیا جائیگا۔ مظاہرین نے ٹائروں کو جلا کر صوبہ کے پی، لاہور، سرگودھا، لیہ، فیصل آباد،گوجرانوالہ اور راولپنڈی تک ٹریفک بلاک کر دی جس کی اطلاع پا کر ڈی ایس پی سٹی پولیس نفری کے ساتھ چوک پیر بہار شاہ پہنچ گئے اور ٹریفک بحال کرانے کی کوشش کی۔ مطاہرین نے ای ڈی او ایجوکیشن طارق رفیق، ڈی او سیکنڈری اشرف ضیاء کے پتلے بھی جلائے اور ان کیخلاف سینہ کوبی اور نعرے لگاتے ہوئے مطالبہ کیا محکمہ تعلیم شیخوپورہ کی پنجاب میں تنزلی کے ذمہ دار اور چھوٹے ملازمین کی عزت و نفس مجروح کرنے والے افسروں کے ضلع بدر کیا جائے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا وزیراعلیٰ پنجاب فوری نوٹس لیں۔ صدر ایپکا محکمہ تعلیم مجاہد حسین نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نائب قاصد کے قاتلوں کیخلاف سوموار کو مکمل ہڑتال ہو گی جو قاتلوں کی گرفتاری تک جاری رہیگی۔ ای ڈی او ایجوکیشن آفس کے ذرائع نے بتایا اشرف شاہین نائب قاصد کا ای ڈی او نے تبادلہ بلھر میں کر دیا گیا اور اس کی تنخواہ کا بل زیر تکمیل ہے متوفی کا تعلق قصبہ خانقاہ ڈوگراں سے ہے ۔
محکمہ تعلیم شیخوپورہ کا نائب قاصد تنخواہ مانگتے ہلاک ملازمین کا نعش کیساتھ مظاہرہ‘ ٹریفک معطل
Mar 16, 2014