ننکانہ صاحب+لاہور (نامہ نگار+خبرنگار ) حلقہ این اے 137 ننکانہ صاحب تھری کے ضمنی الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نامزد امیدوار ڈاکٹر شذرہ منصب علی خا ں غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق 78ہزار 483 ووٹ لیکر بھاری ووٹوں سے کامیاب ہو گئیں جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار جنرل ر پرویز مشرف کے معتمد ساتھی بریگیڈئیر (ر) اعجاز احمد شاہ نے 40ہزار 990 ووٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار رائے شاہجہاں احمد خاں بھٹی نے 16ہزار 336 ووٹ حاصل کیے مجموعی طور پر اس حلقہ میں ووٹروںکا ٹرن آئوٹ 47فیصد سے زائد رہا۔ الیکشن کمشن نے 256 پولنگ سٹیشن قائم کئے تھے، 256پولنگ سٹیشنوں پر 735 بوتھ قائم کئے گئے تھے۔ مسلم لیگ(ن) کی نامزد امیدوار ڈاکٹر شذرہ منصب سابق رکن قومی اسمبلی رائے منصب علی خاں کھرل کی صاحبزادی اور وفاقی وزیر دفاعی پیدوار رانا تنویر حسین کے برادر نسبتی کی اہلیہ ہیں۔ حلقہ این اے 137 کی یہ نشست ڈاکٹر شذرہ منصب علی کے والد رائے منصب علی خاں ایم این اے مرحوم کی وفات کے بعد خالی ہوئی تھی۔ علاوہ ازیں نومنتخب رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شذرہ منصب نے اپنی کامیابی کے بعد اپنی رہائش گاہ پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا جینا اور مرنا اب حلقہ کی عوام کے ساتھ ہے، کسی کے ساتھ بھی انتقامی کاروائی نہیں کروں گی۔ اپنے والد رائے منصب علی خاں مرحوم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے شرافت کی سیاست کو ترجیح دوں گی، میاں محمد نواز شریف کے ہاتھ مضبوط کروں گی اور حلقہ کی عوام کے لئے وزیراعظم سے خصوصی پیکج منظور کروائوں گی۔ سانحہ یوحنا آباد لاہور کے سوگ میں کارکن تین دن تک سوگ منائیں اس کے بعد جیت کی خوشی منائیں گے۔ علاوہ ازیں مجموعی طور پر پرامن طور پر پولنگ ہوئی تاہم اکا دکا پولنگ سٹیشنوں پر کارکنوں کے درمیان توتکرار اور لڑائی جھگڑوں کے مختلف واقعات میں دو حقیقی بھائیوں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیںہوئی۔ علاوہ ازیں لاہور میں دہشت گردی کے واقعے کیخلاف نواحی دیہات ینگ سن آباد اور مارٹن پور میں مسیحیوں نے الیکشن کا چند گھنٹے تک بائیکاٹ کیا اور واقعہ کے خلاف روڈ بلاک کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔ بعدازاں چند گھنٹوں کے بعد پولنگ دوبارہ شروع ہو گئی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نواز شریف نے ڈاکٹر شذرہ منصب کی کامیابی پر انہیں مبارکباد پیش کی ہے۔