فلوریڈا میں بھی ٹرمپ کی ریلی بدمزگی کا شکار، مظاہرین کا شور شرابا ، نعرے ، باہر نکال دیا گیا

نیویارک (آن لائن+ اے ایف پی+ این این آئی) امریکہ میں صدارتی انتخابات کے ریپبلکن خواہشمند ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ جنوبی کیرولینا کے بعد فلوریڈا میں بھی مظاہرین نے انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران احتجاج کرکے ٹرمپ کو پریشان کردیا۔ فلوریڈا کے شہر ٹیمپا میں ریلی کے دوران مظاہرین نے ایک بار پھر ٹرمپ کے نفرت انگیز بیانات کے خلاف احتجاج کیا۔ ٹرمپ کے خطاب کے دوران مظاہرین نے شور شرابہ کیا اور نعرے لگائے جس کے باعث تقریر میں بدمزگی پیدا ہوئی۔ تاہم مظاہرین کو ریلی سے باہر نکال دیا گیا۔ اس موقع پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کی ریلیاں ہمیشہ پرامن رہی ہیں لیکن میڈیا تشدد پھیلا رہا ہے۔ دوسری طرف کیرولینا کے حکام نے کہا ہے کہ وہ گذشتہ بدھ کے روز کیرولینا میں ٹرمپ کی ریلی میں احتجاج کرنیوالے سیاہ فام کو تشدد کا نشانہ بنانے کے حوالے سے اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ ٹرمپ نے اشتعال پھیلایا تھا یا نہیں۔ منگل کے روز فلوریڈا، الینائس، میسوری، شمالی کیرولینا اور اوہیو میں دونوں بڑی پارٹیوں کی پرائمریز میں مقابلہ ہوا۔ دوسری طرف وائٹ ہائوس نے ٹرمپ کی شکاگو میں انتخابی ریلی کے دوران بھارتی نژاد صحافی کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ وائٹ ہائوس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا کہ پیشہ ورانہ صحافیوں پر کسی قسم کا تشدد انتہائی قابل مذمت ہے۔ دریں اثناء ٹرمپ نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی طالب علم امریکہ میں رہ سکتے ہیں کیوں کہ وہ ذہین ہوتے ہیں اور امریکہ کو ان کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے متعدد لوگوں کو تعلیم یافتہ اور ذہین بنایا ہے۔ ہمیں ایسے لوگوں کی ضرورت ہے۔ مسلمانوں کی امریکہ میں امیگریشن پر عارضی پابندی کی کھل کر حمایت کرنے والے ٹرمپ نے کہا بھارتی طالب علم انڈیا واپس جاکر اپنی کمپنیاں کھول کر متعدد افراد کو نوکری پر رکھتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن