غزل … (شبیر بزمی)

Mar 16, 2016

ڈاک ایڈیٹر

یار میرا ہے بے خبر دیکھو

عشق کتنا ہے بے اثر دیکھو
راستوں میں مجھے وہ چھوڑ گیا
سانحہ حادثہ ہے گر دیکھو
کتنے دریا ہیں کتنے طوفان ہیں
اپنی آنکھوں میں اشک بھر دیکھو
اب کے گلشن میں کیا خزاں آئی
پتہ پتہ گیا بکھر دیکھو
ساری دنیا سے بات کرتے ہو
آج ہم سے بھی بات کر دیکھو
شہر میرا یہ ایک صحرا ہے
لوگ پھرتے ہیں دربدر دیکھو
بھول جاؤ گے شب کی تاریکی
شب کو ڈھلنے دو پھر سحر دیکھو
دھوکہ دیتے ہیں چہرے چہروں کو
راہزنوں میں نہ راہبر دیکھو
اتنا رویا ہے رات بھر بزمی
اس کا چہرہ ہے کتنا تر دیکھو

مزیدخبریں