پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان باہمی تجارت سمیت اقتصادی تعاون بڑھانے کے معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کی تقریب وزیراعظم ہاﺅس میں ہوئی، مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کی تقریب سے قبل دونوں ممالک کے وفود کے درمیان اعلیٰ سطح کے مذاکرات ہوئے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم محمد نوا زشریف نے کی اور ترکمانستان کے وفد کی انکے صدر قربان علی محمدوف نے کی ۔ دنوں ممالک کے درمیان ہونے والے اعلیٰ سطح کے تیسرے مذاکراتی دور میں علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ معاہدوں پر دستخط کی تقریب کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ترکمانستان اور پاکستان تاریخی ،مذہبی اور ثقافتی بندھن میں جڑے ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط دوستانہ تعلقات ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے ۔ترکمانستان کے صدر اور انکے وفد کی پاکستان آمد پر خیر مقدم کرتے ہیں ، ترکمانستان اور پاکستان کے درمیان گزشتہ 9ماہ میں مذاکرات کا یہ تیسرا دور ہے ،وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ترکمانستان کے صدر کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ ملے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر روابط کا یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے، دونوں ممالک کے مشترکہ بزنس فورم سے تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ستمبر میں تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کی پروقار تقریب میں شرکت پر خوشی ہے، تاپی منصوبہ توانائی کے شعبہ کاایک بڑا منصوبہ ہے۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل سے پاکستان میں گیس کی قلت کے خاتمے میں مدد ملے گی اور لوڈشیڈنگ پر بھی قابو پایا جا سکے گا۔ مجھے پورا یقین ہے ترکمانستان کی گیس سے پاکستان میں صنعتوں کا پہےہ چلے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ترکمانستان کے صدر کے ساتھ کاسا 1000توانائی منصوبے سے متعلق بھی بات چیت ہوئی ہے اور اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی راوبط کو فروغ دینے کے لئے کوشاں ہے اور علاقائی رابطوں کا فروغ ہمارے 2025ءکے ویژن کا اہم ستون ہے ،پاکستان علاقائی رابطوں کے فروغ کے لیے مرکزی اہمیت کا حامل ہے، پاکستان کی بندرگاہیں بحیرہ عرب اور ترکمانستان کو سب سے چھوٹا راستہ فراہم کرتی ہیں، ہم ملک کو شاہراہوں کے ذریعے وسطی ایشیائی ریاستوں سے منسلک کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کی بندرگاہیں بحیریہ عرب کے علاوہ وسطی ایشیائی ریاستوں کو بھی چھوٹا راستہ فراہم کرتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ترکمانستان کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں بنیاد ڈھانچے کی ترقی سے دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات اور سیاحت کو فرغ ملے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں سے باہمی تعاون کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا ہے ، دہشت گرد مشترکہ دشمن ہیں دونوں ممالک ان کے خاتمے کے لئے ملکر کام کریں گے، دہشت گردی اقتصادی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے ترکمانستان کے صدر کا دورہ پاکستان پر شکریہ ادا کرتے ہوئے انکی دورہ ترکمانستان کی دعوت کو قبول کر لیا ہے اور کہا کہ وہ جلد ترکمانستان جائیں گے۔ اس موقع پر ترکمانستان کے صدر قربان علی محمدوف نے کہا کہ شاند ار مہمان نوازی پر پاکستانی قوم اور وزیراعظم کا شکر گزار ہوں، ترکمانستان خطے میں پاکستان کو اہمیت دیتا ہے، دنوں ممالک کے درمیان مختلف معاہدوں کی یادداشتوں پر دستخط خوش آئند ہیں ، ان سمجھوتوں سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم اور مضبوط ہوں گے۔ ترکمانستان کے صدر نے کہا کہ افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، خطے میں امن کے لئے تمام پڑوسی ممالک کو ملکر کوششیں کرنی چاہیے۔ امید ہے پاکستان کی امن کی خواہش جلد پوری ہو گی۔ قبل ازیں ترکمانستان کے صدر قربان علی محمدوف کی اسلام آباد آمد پر 21توپوں کی سلامی پیش کی گئی۔ نورخان ایئربیس پروزیراعظم محمد نواز شریف نے ان کا والہانہ استقبال کیااس موقع پر وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی بھی موجود تھے، دو بچوں نے مہمان صدر کو گلدستے پیش کئے۔ ترکمانستان کے صدر کے اعزاز میںوزیراعظم ہاﺅس میں باضابطہ استقبالےہ تقریب منعقد ہوئی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے ترکمانستان کے صدر کا وزیراعظم ہاﺅس کے مرکزی دروازے پر پرتپاک خیرمقدم کیا۔ استقبالیہ تقریب میں دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔ صدر قربان علی محمدوف کو مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے سلامی پیش کی اورانہوں نے پریڈ کا معائنہ کیا۔