لاہور(خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن استغاثہ کیس میں شریف برادران کی طلبی کیلئے عوامی تحریک کے وکلاءکو لاہور ہائیکورٹ میں اپیل کرنے کی ہدایت کر دی، اس ضمن میں وکلاءنے اپیل کا ڈرافٹ تیار کر کے سربراہ عوامی تحریک کو بھجوا دیا، آئندہ 36 گھنٹوں میں اے ٹی سی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر دی جائیگی۔ گزشتہ روز وکلاءکے اجلاس سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ ہم انصاف کے منتظر ہیں، 14 شہداءکا خون رائیگاں جائے گا اور نہ ہی قاتل قصاص سے بچ پائیں گے، انصاف کے لیے انصاف کے ایوانوں میں کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے اہم کردار ڈاکٹر توقیر شاہ کو بطور انعام سفیر لگانے والے حکمرانوں نے ماڈل ٹاﺅن میں ڈسپلن اور انسانیت کا قتل کرنے والے جونیئر پولیس افسر کو ایس پی ڈسپلن لاہور لگا دیا یہ تقرری بھی 14 بے گناہوں کو قتل کرنے کا صلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلو بٹ کو تو انصاف مل گیا، 14 شہداءکے ورثاءکو انصاف کب ملے گا۔ سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ انتہا پسندوں اور دہشتگردوں کے پروموٹرز اور ان کے ”انکیوبیٹرز“ آزاد خیالی کے پردے میں نیا جال پھینک رہے ہیں اور دنیا اور پاکستان کے عوام کو ایک نئے انداز سے دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چٹوں پر گفتگو اور تقریریں کرنے والے وزیراعظم لوٹ مار کے سوا اور کسی ہنر سے واقف نہیں، انہوں نے کہا کہ کسی کے مذہب کو جبراً تبدیل کرنا ہی جرم نہیں بلکہ کسی کی زمینوں پر قبضہ کرنا بھی ناجائز ہے، پنجاب میں اقلیتوں کی زمینوں پر بے دردی کے ساتھ قبضے کیے جارہے ہیں، گوشہ امن کی 27 کنال اراضی ہو یا گارڈن ٹاﺅن ابوبکر بلاک کی انتہائی قیمتی مشنری پراپرٹی پر پنجاب حکومت قبضے جمارہی ہے یہ سلسلہ بھی بند ہونا چاہیے۔
طاہر القادری