امیدہے امریکہ پاکستان کیساتھ مثبت تعلقات اور تعاون جاری رکھے گا:اعزازچودھری

واشنگٹن (اے پی پی) امریکہ میں پاکستان کے نئے سفیر اعزازچوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان اورامریکہ گذشتہ 7عشروں سے شراکت دار رہے ہیں اور کثیرالجہتی تعلقات سے دونوں ممالک کو فائدہ پہنچا ہے، افغانستان میں اپنے قدم جمانے سے پہلے پاکستان امریکہ داعش کو تباہ کرنے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، توقع ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی انتظامیہ پاکستان کے ساتھ مثبت تعلقات اور تعاون جاری رکھے گی،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے کسی بھی ملک سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، پاکستان مستحکم، پرامن اورخوشحال افغانستان چاہتا ہے۔ یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی دونوں ممالک کے مابین باہمی دلچسپی اور دوطرفہ مفاد پر مبنی تعلقات کو مزید فرو غ دیا جائے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم محمد نواز شریف کا مضبوط تجارتی پس منظر رہا ہے اور اس تناظرمیں دونوں ممالک ان لیڈروں کے تجربات سے پاکستان امریکہ دو طرفہ اقتصادی تعلقات کومزید فروغ دے سکتے ہیں۔ ماضی قریب میں پاکستان اورامریکہ نے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے مل کر کام کیا ہے، پاکستان امریکہ شراکت داری کے نتیجہ میں القاعدہ کوشکست ہوئی ہے۔ ممالک کوخطے سے دہشت گردی کی تمام صورتوں اورمظاہر کوختم کرنے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان کا ذکر کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ افغانستان میں امن اوراستحکام کیلئے پاکستان اورامریکہ کومل کر کام کرنا چاہئے،ماضی میں افغانستان میں عدم استحکام سے پاکستان متاثر ہوا ہے۔ بعض امریکی قانون سازوں کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی عزم پر تحفظات سے متعلق سوال پرپاکستانی سفیر نے کہا کہ امریکی قانون سازوں نے پاکستان کے متعلق جو تاثرقائم کیا وہ حقائق پرمبنی نہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کسی بھی ملک سے زیادہ اقدامات کئے ہیں اورآپریشن’’ضرب عضب ‘‘ کی کامیابی اس کا سب سے بڑا ثبوت ہے، آپریشن’’ردالفساد ‘‘ کا آغازکیا گیا ہے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد جاری ہے، وزیراعظم نواز شریف کی حکومت نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ اعزاز چوہدری نے کہا پاکستان اپنے ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے درست سمت پر آگے کی طرف گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ وہ امریکی کانگریس کے ایک ایک رکن تک رسائی حاصل کریں اور انہیں پاکستان کے ان مثبت اقدامات اور حقائق سے آگاہ کیا جائے، ہم حقائق جاننے کیلئے امریکی قانون سازوں کی پاکستان کے دورے کا بھی خیرمقدم کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن