ٹیکس نظام میں سیاسی کی بجائے تکنیکی بنیادوں پر نظرثانی کی ضرورت ہے : عائشہ غوث

لاہور(نیوزرپورٹر)صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ معاملہ خواہ ٹیکس ا دائیگیوں کا ہو یا نان ٹیکس ریونیو کا حکومتی اداروں کی جانب سے ہراسمنٹ کے عنصر کاخاتمہ ضروری ہے ۔ٹیکس نظام میں سیاسی کی بجائے تکنیکی بنیادوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے ۔ برآمد کنندگان اور سرمایہ کاروں کی جانب سے دوہرے ٹیکسوں اور ان پٹ ایڈجیسٹمنٹ جیسی شکایات کے ازالے کے لیے ضروری ہے کہ چاروں صوبے ملکر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ معاملات کو سُلجھائیں اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کریں ۔ صوبوں کے وسائل میں اضافہ ہو گا تو وفاق پر انحصار میں بھی کمی آئے گی۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے بجٹ تیاری کے حوالے سے ٹیکس بارایسوسی ایشنز، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور ٹرانسپورٹز کی جانب سے موصول ہونے والی تجاویز اور تحفظات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈاکٹر بلال احمد ، چیئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی راحیل احمد صدیقی فنانس ، پی آر اے اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے متعلقہ افسران شریک تھے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی حکومت پنجاب کی جانب سے ٹیکس ریٹس میں اضافے کی بجائے ٹیکس بیس (Base)میں اضافہ کیا جائے گا اور ان سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا جو اب تک ٹیکس ادا نہیں کر رہیں۔ مزید باراں نان ٹیکس کی مد میں غیر ضروری وصولیوں کا خاتمہ کر کے باقی تمام وصولیاں آن لائن سسٹم کے تحت کی جائیں کی تاکہ لیکج کے امکانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ ڈاکٹر بلال نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن چیمبرز کے مسائل کے حل کے لیے ان کے ساتھ مشترکہ مشاورت کا آغاز کر چکا ہے۔ اس مقصد کے لیے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز میں محکمہ ایکسائز کی جانب سے سہولت سیل بھی قائم کیا جا چکا ہے۔ راحیل احمد یقی نے ٹرانسپورٹز اور ایکسپورٹر کے مسائل کا دفاع کرتے ہوئے ایف بی آر سے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔

ای پیپر دی نیشن