اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+آئی این پی) وزات دفاع نے قومی اعزازات میں تمغہ عزم کے آغاز کی سفارش کی ہے تاکہ ملک میں دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف جو جدوجہد جاری ہے اس میں عزم و استقامت کا مظاہرہ کرنے والے اور قربانیاں دینے والے مسلح افواج اور سول آرمڈ فورسز کے اہلکاروں کی قربانیوں کا اعتراف کیا جاسکے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پوری قوم پاکستان میں دیرپا سیکیورٹی اور استحکام کے حصول کے لئے پرتشدد شدت پسندی کے خلاف جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ تمغہ عزم سے ہماری محب وطن فورسز کے مورال میں اضافہ ہوگا اور پاکستانی سرزمین سے شدت پسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ بارے عزم کے سلسلہ میں فورسز کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ یہ تمغہ عزم تینوں مسلح افواج‘ آرمڈ فورسز‘ جانباز‘ مجاہد‘ نیشنل گارڈز‘میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اور پولیس کے ان ارکان کو دیا جائے گا جو کہ 11 ستمبر 2001 سے اس سلسلے میں فعال بنے ہوں۔ توقع ہے کہ اس تمغہ کا اعلان 23 مارچ 2018 کو کیا جائے گا۔ وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کرغیزستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں‘ علاقائی استحکام‘ سلامتی اور امن ہمارے مشترکہ اہداف ہیں۔ جمعرات کو وزیر دفاع خرم دستگیر سے کرغیزستان آرمی کے چیف آف جنرل سٹاف نے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر خرم دستگیر نے کہا کہ کرغیزستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔ علاقائی استحکام‘ سلامتی اور امن ہمارے مشترکہ اہداف ہیں۔ وزیر دفاع نے باہمی تربیت سے متعلق مفاہمت کی یادداشت کی حالیہ توثیق پر اظہار اطمینان کیا۔
وزارت دفاع کی قومی اعزازات میں تمغہ عزم کے آغاز کی سفارش
Mar 16, 2018