نیویارک + ریاض (اے ایف پی + نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے تنبیہ کی ہے کہ اگر ایران جوہری ہتھیار یا ایٹم بم حاصل کرتا ہے تو ان کا ملک اس کی پیروی کرے گا۔ پیچھے نہیں رہیں گے۔ امریکی ٹی وی سی بی ایس کے پروگرام میں انٹرویو کے دوران 32 سالہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ’’سعودی عرب کوئی ایٹمی بم حاصل کرنا نہیں چاہتا‘ لیکن میں بغیر کسی شک و شبہ کے یہ بات کرنا چاہتاہوں کہ اگر ایران جوہری بم بناتا ہے تو ہم جلد از جلد اس کی پیروی کریں گے۔‘‘ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ’’نیا ہٹلر‘‘ قرار دیا کیونکہ ان کے مطابق وہ ایران کے جوہری پروگرام کو پھیلانا چاہتے ہیں۔ سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ’’آیت اللہ خامنہ ای مشرق وسطیٰ میں اپنا منصوبہ تخلیق کرنا چاہتے ہیں جیسا کہ ہٹلر اس وقت چاہتا تھا۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جو کچھ ہوا‘ اس سے قبل یورپ اور دنیا کے کئی ممالک کو اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ ہٹلر کتنا خطرناک ہے۔ یہ انٹرویو شہزادہ محمد بن سلمان کی وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات سے دو روز قبل امریکی ٹی وی ’’سی بی ایس‘‘ کے پروگرام ’’سکسٹی منٹ‘‘ میں اتوار کو نشر ہوگا۔ آیت اللہ خامنہ ای، ہٹلر کی طرح توسیع پسندانہ پالیسیوں پر گامزن ہیں۔ نہیں چاہتا کہ ہٹلر دور کے واقعات مشرق وسطیٰ میں وقوع پذیر ہوں۔ ایران سعودی عرب سے معاشی اور عسکری حیثیت میں ابھی کم تر ہے لیکن اس کم تری کو وہ جوہری ہتھیار بنا کر برابری کی سطح پر آنا چاہتا ہے تو ایسی صورت میں ہم بھی جوہری ہتھیاروں کا حصول جتنی جلد ممکن ہو یقینی بنائیں گے۔