اسلام آباد ( وقائع نگار) سینیٹر میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کالادھن سفید کرنے کے لیے حالیہ ماہ کے دوران ایمنسٹی سکیم متعارف کروانے کا فیصلہ شدید تشویش کا باعث ہے۔جس کی پارلیمنٹ میں مخالفت کی جائے گی۔ اس قسم کی سکیمیں بڑے کاروباروں کو غیر قانونی کام کرنے کالائسنس فراہم کرتی اور پھرناجائز طریقے سے کمائی گئی دولت کو قانونی دائرے میں لانے کاموقع فراہم کرتی ہیں۔ ماضی میں بھی اس قسم کی سکیمیں ناکام ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ حکومت کی تمام معاشی پالیسیاں بڑے کاروباری طبقے کو فائدہ پہنچانے کیلئے بنائی جاتی ہیں جبکہ متوسط طبقے ،ہنرمند اور محنت کش طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں بلواسطہ اور بلاواسطہ ٹیکسوں اور مہنگائی کے بوجھ تلے زندگی گزارنی پڑتی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ قرضے معاف کرنے کی سکیمیوں کی بجائے محنت کش طبقے کے لیے 6ماہ کے عرصے کے بجلی کے نادہندہ صارفین کے اوسطا 7ہزار روپے تک کے بلوں کو معاف کرنے کے لیے کوئی سکیم متعارف کرے۔