سرینگر (اے این این+ این این آئی + اے پی پی) مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں سول ہلاکتوں کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ہاکورہ میں مارا گیا تیسرا نوجوان بھی بھارتی شہری نکلا ہے جس کے بارے میں بھارتی فورسز نے پاکستانی ہونے کا الزام عائد کیا تھا، نوجوان کا نام توفیق بتایا گیا ہے جس کا تعلق داعش کی ذیلی تنظیم انصار غزوۃ الہند سے بتایا گیا ہے، ادھر بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے ایک بار وادی میں وارد ہوئی ہے جس نے متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین کے چار بیٹوں سمیت 7افراد کو فوجی کیمپ طلب کر کے طویل پوچھ گچھ کی، زیر حراست فوٹو جرنلسٹ کامران کو عدالتی حکم پر رہا کر دیا گیا، بھارتی فورسز کامجاہدین مخالف آپریشنز کیلئے25کلومیٹر کروز سپیڈ والے ڈرون طیارے خریدنے کا فیصلہ ،ٹینڈر طلب کرلئے۔ اننت ناگ کے علاقے ہاکورہ میں تین نوجوانوں کی شہادت پر چوتھے روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا ۔وادی میں ہڑتال کی گئی جس کے باعث کاروباری مراکز اور تجارتی ادارے بند رہے ۔ادھر القاعدہ کی ذیلی تنظیم انصار غزو الہند نے دعوی کیا ہے کہ ہاکورہ مسلح تصادم میں جاں بحق ہونے والے تیسرے جنگجو کا تعلق بھارت کے جنوبی شہر حیدرآباد دکن سے تھا۔ غزو الہند نے مذکورہ مہلوک جنگجو کی شناخت محمد توفیق کے بطور کرلی ہے۔غزو ۃالہند داعش کی ذیلی تنظیم ہے جس کی قیادت تیس سالہ کشمیری جنگجو ذاکر رشید بٹ عرف ذاکر موسی کررہے ہیں، نے مذکورہ جنگجو کی شناخت محمد توفیق کے بطور کرلی ہے۔ وادی میں بھارتی فورسز نے مجاہدین کیخلاف آپریشن کیلئے رات کو دیکھنے والے ہتھیار’’نائٹ ویژن گوگلز‘‘ سے لیس چھوٹے ڈرون خریدنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ریاست میں فوجی کارروائی کے دوران صورتحال پر نظر رکھی جائے۔پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی پہلے مرحلے پر پانچ ڈرون خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پولیس سربراہ ڈاکٹر ایس پی وید کی ہدایت پر پانچ ڈرونز خریدنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ میر واعظ عمر فاروق نے طاقت اور تشدد کے بل پر کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کے عمل کو استعماری حربہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کی حساسیت اور حقیقت سے چشم پوشی کا عمل پورے خطے کو مزید خطرات سے دو چار کرنے کا موجب بن رہا ہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ضلع اسلام آباد کے علاقے ہاکورہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوانوںکوزبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ نوجوان قوم کو بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی دلانے کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرر ہے ہیں۔ علاوہ ازیں چین اور پاکستان سے خوفزدہ بھارت نے اپنے جنگی جنون نیا مظاہرہ کرتے ہوئے بوئنگ کمپنی سے 8 سے9 بلین ڈالر مالیت کے 57 ایف 18سپر ہارنٹ جنگی طیارے خریدنے کا ٖفیصلہ کر لیا جس کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔ بھارت کی وزارت دفاع آمدہ ہفتوں میں ان ڈبل انجن طیاروں کی خریداری کے لئے اپنی فضائی اوربحریہ کو مراسلہ (آر ایف آئی) ارسال کر رہی ہے جو بوئنگ کی سرپرستی میں بھارتی کمپنیوں کے تعاون سے بھارت ہی میں تیار کیئے جانے کا امکان ہے۔بوئنگ کے مذکورہ طیاروں کی اس وقت واحد خریدار آسٹریلین فضائیہ ہے۔ایک عالمی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹمیں بھارت کی ائر فورس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ ان کے پاس برانچ آپریشنل سٹرینتھ کم ہو کر صرف 33 سکواڈرن تک آ چکی ہے جو کہ گذشتہ چار دہائیوں کی کم ترین سطح ہے۔بھارتی فضائیہ سویت دور کے مگ 21 طیارے ڈی کمیشن کر رہی ہے۔بھارتی سٹینڈینگ کمیٹی آن ڈیفنس نے گزشتہ سال دسمبر میں اپنی رہورٹ میںکہا تھاکہ انھیں فوری بنیادوں پر جنگی طیاروں کی ضرورت ہے کیونکہ آئندہ ایک دہائی میں مزید13 سکوارڈرن ریٹائر ہو جائیں گے۔ یو ایس پیسیفک کمانڈ کے ایڈمرل ہیری ہیرس نے یو ایس ہائوس سروسز کمیٹی کو گزشتہ ماہ بتایا تھا کہ بھارت نے ایف 35 کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی ہے لیکن بریفنگ لینے کے باوجود بھارت نے لاک ہیڈ مارٹن سے طیاروں کی خریداری کے لئے عندیہ نہیں دیا۔بھارتی حکومت نے2016 میں8.7 بلین ڈالر کے36 رافیلے میڈیم ملٹی رول کمبیٹ طیاروں کے لئے معاہدہ کیا تھا۔