کراچی (نوائے وقت رپورٹ) آڈیٹر جنرل نے محکمہ زراعت سندھ کی کرپشن کا پول کھول دیا۔ محکمہ زراعت میں ایک سال کے دوران ساڑھے 6 ارب کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ کاشتکاروں کے نام پر سبسڈی کیسے دی گئی۔ 4ارب 30 کروڑ کا ریکارڈ نہیں۔ محکمہ زراعت کے ترقیاتی فنڈز میں ڈیڑھ ارب روپے کی بے ضابطگیاں ہیں۔ محکمے کے وزیر کو غیر قانونی طور دو گاڑیاں دی گئیں۔ وزیر پہلے بھی حکومت سے گاڑی لے چکے ہیں۔ وزیر اور افسران نے گاڑیوں کی مرمت پر ایک کروڑ خرچ کردیئے۔