کراچی +اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سینٹ میں تحریک انصاف کے اپوزیشن لیڈر کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنمائوں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ شیری رحمن کی قابلیت سے انکار نہیں لیکن پی پی کی امیدوار ہونے کی وجہ سے اْنہیں ووٹ دینا مناسب نہیں۔ پیپلز پارٹی نے دس برسوں میںصوبے کو تباہ کردیا اور کراچی کو نوچ کھایا۔ سندھ کے عوام کی اکثریت پیپلز پارٹی سے نالاں ہے۔ ہم نے پی پی سے ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے لئے سلیم مانڈوی والا کو ووٹ دینے سے معذرت کی تھی۔ پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل نے کہا کہ ہم نے پیپلز پارٹی کی لوٹ مار کو روکنا اور آگے بڑھنا ہے۔ قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کا وفد عمران اسماعیل کی قیادت میں ایم کیوایم بہادر آباد مرکز پہنچا۔ پی ٹی آئی وفد میں عمران اسماعیل، اعظم سواتی،حلیم عادل شیخ شامل تھے۔ملاقات میں سینیٹ انتخابات کی بعد کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔واضح رہے کہ تحریک انصاف نے سینٹ کیلئے اعظم سواتی کو اپوزیشن لیڈرنامزد کیا ہے۔ ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے ان کے پاس اکثریت موجود ہے۔ پیپلز پارٹی کے اتحادی بھی ہمارا ساتھ دیں گے۔پیپلزپارٹی تحریک انصاف کو بھی ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے۔ تحریک انصاف کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں۔ خورشید شاہ نے مزید کہا جوتے اورسیاہی کی سیاست ہمارا معاشرہ قبول نہیں کرتا، ہم گولیاں کھا کرسیاست کرتے رہے،کبھی گولیوں سے نہیں ڈرے۔ نگران حکومت کی تشکیل کیلئے مشاورت کا عمل جاری ہے ٗابھی کوئی نام سامنے نہیں آیا‘ تحریک انصاف سے سیاسی اتحاد کا فیصلہ حالات کو دیکھ کر کریں گے۔ جو لوگ سیاسی طور پر میدان میں نہیں آتے وہ اس طرح کی کارروائیاں کرتے ہیں۔ ان چیزوں سے ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہم گولیوں سے نہیں ڈرتے۔ ہم بھی اپنے اتحادیوں کے ساتھ مشاورتی عمل میں مصروف ہیں۔ جب کوئی نام وہ بتائیں گے میں پارٹی میں جائوں گا۔ ابھی تک حکومت نے کوئی نام نہیں دیا۔ رائے ونڈ کا دھماکہ فکر کی بات ہے۔ ایک طرف دہشتگردوں کی کمر توڑنے کی بات ہو رہی ہے اور دوسری طرف اس طرح کے دھماکے ہو رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے نامزدہ کردہ قائد حزب اختلاف کی امیدوار سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کی نشست کے لئے انہیں اکثریت حاصل ہے سیاست کرنا سب کا حق ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ انشاء اللہ سینٹ میں انہیں اکثریت حاصل ہے۔ اپوزیشن کے دروازے ہمیشہ کھلے ہوتے ہیں۔ سیاست کرنا سب کا حق ہے‘ ہمیں اکثریت حاصل ہے۔شیری رحمان نے سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کیلئے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے۔ سینٹیر شیری رحمن نے دعویٰ کیا ہے کہ فاٹا کے سینیٹرز بلوچستان سے آزاد سینٹیرز، اے این پی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) سمیت 33 سینٹیرز کی ان کو حمایت حاصل ہے۔ جمعرات کو چیئرمین سینٹ میر صادق سنجرانی سے شیری رحمن نے ملاقات کی۔
اسلام آباد (محمد نواز رضا +وقائع نگار خصوصی) سینٹ کے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں مل کر حکومتی امیدواروں کو شکست دینے والی دو جماعتیں سینٹ میں قائد حزب اختلاف کی نامزدگی پر منقسم ہوگئی ہیں۔ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کی جانب سے اپوزیشن کے آخری ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ پیپلزپارٹی، شیری رحمان کو قائد حزب اختلاف بنوانا چاہتی ہے لیکن اس کے مقابلے میں پی ٹی آٓئی دم خم ٹھونک کر میدان میں آئی اگرچہ تحریک انصاف نے نمبرز گیم پورا ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے تاہم اس نے اپنے پتے نہیں دکھائے۔ تحریک انصاف‘ پیپلزپارٹی سے غیراعلانیہ‘ مفاہمت کا تاثر دور کرنے کیلئے قائد حزب اختلاف کیلئے اپنا امیدوار لانا چاہتی ہے اس کے لئے سینیٹر اعظم سواتی کے نام پر قرعہ فال نکلنے کا امکان ہے۔ بلوچستان کے 6 رکنی آزاد گروپ نے کسی کی حمایت کا اعلان نہیں کیا۔ سرفرا زبگٹی کا موقف ہے کہ ہم دونوں جماعتوں سے بات چیت کریں گے اور پیپلزپارٹی کو مجبور کریں گے وہ اپنے معاملات کا ازسر نو جائزہ لے وہ پہلے ہی ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ لے چکی ہے۔
اپوزیشن لیڈر سینٹ، شیری رحمٰن نے کاغذات جمع کرادیئے، تحریک انصاف کی حمایت کرینگے: متحدہ رہنما
Mar 16, 2018