اسلام آباد (وقائع نگار) خواتین محتسب کشمالہ طارق کی تعیناتی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ عدالت عالیہ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب آج درخواست کی سماعت کریں گے۔ رائے قیصر عباس ایڈووکیٹ کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں صدر کے سیکرٹری ، ڈپٹی سیکرٹری وزارت قانون و انصاف ، سیکرٹری وفاقی محتسب سیکرٹریٹ اور کشمالہ طارق کو فریق بنایا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ محتسب کے عہدے پر ہائی کورٹ کے جج یا ہائی کورٹ کا جج بننے کی اہلیت رکھنے والے فرد کو تعینات کیا جا سکتا ہے ، کشمالہ طارق نہ تو وکالت کا تجربہ رکھتی ہیں اور نہ ہی کوئی خواتین کے حقوق کیلئے کوئی خدمات انجام دی ہیں ، انہیں محض حکمران جماعت کے ساتھ سیاسی وابستگی کے باعث تعینات کیا گیا ہے۔ کشمالہ طارق کی بطور خواتین محتسب تعیناتی وفاقی محتسب انسٹی ٹیوشن ریفارمز ایکٹ 2013ء کی دفعہ 21 اور قانون کی خلاف ورزی ہے لہٰذا صدر مملکت کی جانب سے کشمالہ طارق کی بطور خواتین محتسب تعیناتی کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔