لاہور / اسلام آباد (نامہ نگار + خصوصی نمائندہ) نیب لاہور نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کے بیوی‘ بچوں اور بہن بھائیوں کے نام گاڑیوں اور اثاثوں کا ریکارڈ حاصل کرنے کیلئے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کو مراسلہ جاری کر دیا ہے جبکہ نیب لاہور نے ڈی جی اینٹی کرپشن مظفر علی رانجھا کو بھی اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر طلب کر لیا۔ مزید براں چیئرمین نیب نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق‘ ممبر قومی اسمبلی نواب وسان‘ صوبائی وزیرقانون خیبر پی کے امتیاز شاہد قریشی‘ ممبر صوبائی اسمبلی ضیاء اللہ بنگش‘ ممبر صوبائی اسمبلی خیبر پی کے امجد آفریدی اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس کوہاٹ کے افسران کے خلاف کرپشن شکایات کی جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے نیب لاہور نے احد چیمہ کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے کیس کی تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب سے احد چیمہ کی فیملی کے ارکان کی ملکیت جائیدادوں و گاڑیوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ نیب لاہور نے اس سلسلے میں ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کو مراسلے میں کہاگیا ہے کہ احد چیمہ کی گاڑیوں اور جائیداد کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ احد چیمہ کے بھائی، بہن اور اہلیہ سمیت ان کے دو بیٹوں مصطفی احد اور عیسیٰ احد کے نام پرگاڑیوں و جائیدادوں کی مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ ایکسائز نے اس حوالے سے ریکارڈ مرتب کرنا شروع کردیا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق اپنے ٹویٹ میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا میں بدعنوان ہوں تو پھر کوئی دیانتدار نہیں۔ نیب کو کسی اور کے حکم پر کردار کشی سے گریز کرنا چاہیے۔ نیب کردار کشی پہلے اور جانچ پڑتال بعد میں کرتا ہے۔ ہمیں رسوا کرنے اور متنازع بنانے کے لیے ماحول بنایا جا رہا ہے۔ پرویز مشرف نے نیب مخالفین پر دبائو ڈالنے کے لیے بنایا۔ مجھ سے ریلوے کی حالت بدلنے کا کریڈٹ چھیننا چاہتے ہیں۔ تحقیقات اور جان پڑتال کریں۔ تذلیل نہ کریں۔ جبکہ ترجمان نیب نے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے ٹویٹ پر ردعمل میں کہا کہ یہ حقیقت نہیں کہ نیب کسی کے کہنے پر کارروائی کر رہا ہے۔ ایسی کوئی طاقت نہیں جو نیب کو کچھ کرنے پر مجبور کرے۔ شکایت کی جانچ پڑتال اور انکوائری کا مطلب کسی کی تذلیل نہیں۔ نیب ہر شخص کی عزت نفس اور وقار کا خیال رکھتا ہے۔ نیب کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔ آئی این پی کے مطابق آشیانہ اقبال کرپشن کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ قومی احتساب بیورو (نیب لاہور)نے کرپشن کے الزام میں گرفتار سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ کی اہلیہ صائمہ چیمہ کے خلاف بھی انکوائری کا آغاز کردیا۔ احد خان چیمہ کی اہلیہ صائمہ چیمہ سرکاری افسر ہیں۔ نیب نے صائمہ چیمہ کے اثاثوں کی تفصیلات کی چھان بین کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے انہیں اپنی صفائی پیش کرنے کے لئے طلب کرلیا ہے۔احد چیمہ سے دوران تفتیش ایسے شواہد ملے کہ بہت سے اثاثے اور بڑی جائیداد ان کی اہلیہ کے نام ہے۔ نیب نے اس حوالے سے صائمہ چیمہ سے تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ادھر چیئرمین نیب نے ایک اور اہم کیس کھولنے کی منظوری دے دی جس کے بعد نیب لاہور نے آئندہ ہفتہ ڈی جی اینٹی کرپشن کو طلب کر لیا۔ نیب ذرائع کے مطابق ڈی جی اینٹی کرپشن مظفر علی رانجھا کو اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر طلب کیا گیا۔آن لائن کے مطابق نیب لاہور نے احد چیمہ سے تحفظات کے حوالے سے ڈی جی اینٹی کرپشن کو آئندہ ہفتے طلب کر لیا ہے۔ نیب لاہور کی جانب سے بھیجے گئے طلبی نوٹس کو ڈی جی اینٹی کرپشن نے وصول کر لیا ہے۔اسلام آباد سے خصوصی نمائندہ کے مطابق قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فریضہ سمجھتا ہے۔ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ جہاں پوری قوم کی آواز ہے‘ وہاں نیب افسران بھی اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ قانون کے مطابق بلا امتیاز اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں مندرجہ ذیل فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق‘ ریلوے سکھر ڈویژن کے افسران اور دیگر کے خلاف پاکستان ریلوے میں ٹنڈوآدم سے روہڑی سندھ میں ماڈرن کمپیوٹر بیسڈ انٹر لاکنگ سسٹم کی تنصیب میں مبینہ بدعنوانی‘ جنریٹر اور دیگر آلات کی خریداری میں خوردبرد کی شکایت‘ خیرپور سے ممبر قومی اسمبلی نواب وسان اور دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے مبینہ الزام اور امتیاز قریشی صوبائی وزیرقانون خیبر پی کے ضیاء اللہ بنگش ممبر صوبائی اسمبلی‘ امجد آفریدی ممبر صوبائی اسمبلی خیبر پی کے اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس کوہاٹ کے افسران کے خلاف ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کوہاٹ میں (111) افراد کی غیرقانونی تقرری اور اجرت کے علاوہ آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے مبینہ الزام میں شکایت کی جانچ پڑتال کا حکم دیا۔ این این آئی کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہمیں رسوا کرنے اور متنازعہ بنانے کیلئے ماحول بنایا جاتا ہے۔ سول بالادستی اور آئین و قانون کے ہر داعی کے چہرے پر کرپشن کی سیاہی ملی جا رہی ہے۔ سارا کھیل ہمیں گندا کرکے لوگوں کو دور کرنے کیلئے ہے۔ نیب کو کسی اور کے حکم پر کردارکشی سے گریز کرنا چاہئے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیوٹر پر جاری بیان میں انہوں نے کہا روز دھمکیاں وصول کرکے جذب کرتا ہوں اور خاموشی سے مسکرا دیتا ہوں۔ ترکی بہ ترکی جواب دینے کیلئے اکسایا جارہا رہا ہے۔ اللہ اس ملک پر رحم فرمائے۔ انہوں نے کہا ہم قومی ادارے پائوں پر کھڑے کرتے ہیں آپ ہم سے بدلہ لینے کے چکر میں انہیں برباد کرنے پر تلے ہیں۔ قومی خدمت کا صلہ دیں نہ دیں اس کی سزاتو نہ دیں۔ انہوںنے کہا نیب پر کبھی اعتماد نہ تھا۔ یہ ادارہ مشرف نے مخالفین پر دبائو ڈالنے کیلئے بنایا۔ مجھ سے ریلوے کی حالت بدل ڈالنے کا کریڈٹ بھی چھیننا چاہتے ہیں۔ چھپ کر حملے کرتے ہو‘ یہ کہاں کا قانون اورحب الوطنی ہے؟ انہوں نے کہا تحقیق اور جانچ پڑتال ضرور کریں‘ تذلیل نہ کریں۔ پہلے سپانسرڈ ٹی وی پروگرام‘ پھر ٹکرز بلاوا آتا ہے۔ میں بدعنوان ہوں تو پھر کوئی دیانتدار نہیں۔ یہ کردارکشی پہلے کرتے ہیں‘ جانچ پڑتال بعد میں۔ خصوصی نمائندہ کے مطابق قومی احتساب بیورو نے کہا ہے اس الزام میں کوئی حقیقت نہیں کہ نیب کس کی ہدایت پر کوئی کارروائی کر رہا ہے۔ پاکستان میں کوئی ایسی طاقت نہیں جو نیب کو کچھ کرنے پر مجبور‘ نیب پر صرف اور صرف قانون کی حکمرانی ہے۔ شکایت کی جانچ پڑتال انکوائری اور تفتیش کا مطلب کسی کی تذلیل نہیں بلکہ حقائق تک پہنچنے کیلئے شکایت کی جانچ پڑتال انکوائری اور تفتتیش ہی قانون کے مطابق بہترین ذریعہ ہیں۔ نیب قانون کے مطابق ہر شخص کی عزت نفس اور وقار کا ہمیشہ خیال رکھتا ہے۔ نیب کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں‘ لیکن ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی نہ صرف اولین ترجیح ہے بلکہ ملک کے مفادات کا تحفظ بھی مقصود ہے جس کوقانون کے مطابق ہر صورت میں یقینی بنایا جائے گا۔