پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پتہ چلا ایوان میں نئی حلقہ بندیوں پر اعتراض کیا جا رہا ہے ۔اس حوالے سے پارلیمانی کمیٹی بھی تشکیل دےدی ہے, انکی نظر میں وہ کمیٹی غیر آئینی ہے, ڈپٹی سپیکر نے اسکا ڈرافٹ بھیجا ہے۔ انہوں نے ڈپٹی سپیکر سے کہا کہ اس پر دستخط نہیں کروں گا, یہ غلط کر رہے ہیں کیونکہ حلقہ بندی کا اختیار الیکشن کمیشن کو ہے۔رہنما تحریک اںصاف نے پارٹی قیادت کو یہ تجویز بھی دیدی کہ جنہوں نے سینیٹ انتخابات میں مینڈیٹ کا خیال نہیں رکھا انہیں پارٹی سے نکالیں, تحریک انصاف نے خطرے سے بچنے کے لئے ن لیگ کے چیئرمین کے امیدوار کو ووٹ نہیں دیا۔ شاہ محمود قریشی نے دہلی میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنے رویہ پر نظرثانی کرے,ہائی کمشنر کو بلانا خطرے کی گھنٹی ہے،