اسلام آباد(محمد نواز رضا) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 19مارچ کو ایم ایم اے کا غیر رسمی سربراہی اجلاس اسلام آباد میں طلب کر لیا ہے، جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی جائے گی۔ عام انتخابات کے بعد جماعت اسلامی کی قیادت کی جانب سے متحدہ مجلس عمل کے بارے میں سرد مہری کا اظہار کرنے کے بعد ایم ایم اے عملاًٖ غیر فعال ہو گئی تھی،جسے اب مولان افضل الرحمان فعال بنانا چاہتے ہیں۔ جمعہ کو نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایم ایم اے کے سربراہی اجلاس کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے تاہم یہ مل بیٹھنے کے لیے ہے جس میں ہر معاملے پر کھل کر بات چیت ہوگی،انہوں نے بتایا کہ سردست اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا دینے کے پروگرام کو کوئی حتمی شکل نہیں دی گئی ہے اس بارے میں کوئی فیصلہ کرنے سے قبل تمام ہم خیال جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 24مارچ کو شمالی وزیرستان میرعلی میں ملین مارچ ہو گا اور پھر31مارچ کو سرگودھا میں ملین مارچ ہو گا فی الحال اسلام آباد کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ ایم ایم اے کو بحال کرنے کے لیے کوشاں ہیں تو انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے تو بحال ہی ہے ،اس پلیٹ فارم کو متحرک کرنے کے خواہشمند ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف سے ملاقات کرنے کو دل تو بہت چاہتا ہے لیکن ان سے رابطے کے لیے طریقہ کار کا علم نہیں جو نہی کوئی صورت نکلے گی ان کی عیادت کروں گا میرے حوالے سے آج کل میں نواز شریف شریف سے ملاقات کی جو خبریں آرہی ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جب بھی نوازشریف سے ملاقات ہوگی تو ڈنکے کی چوٹ پر ہوگی،میں پورے ملک میں رابطہ عوام مہم پر ہوں جس کی وجہ سے میاں شہباز شریف سے بھی کوئی ملاقات نہیں ہو سکی ہے۔جب اس حوالے سے جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے 19مارچ کو ہونے والے ایم ایم اے کے اجلاس میں شرکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی اجلاس میں شرکت کرے گی۔
متحدہ مجلس عمل کو فعال، متحرک بنانے کیلئے 19مارچ کو سربراہی اجلاس طلب
Mar 16, 2019